ریلوے روڈ پر بیٹھے مظاہرین نے کہا کہ اگر ایک ہفتے میں ریلوے روڈ کی مرمت Railway Road Repairنہ کی گئی تومسلسل احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ احتجاج کے دوران عام لوگوں کو ہونے والی تکلیف کی ذمہ دار انتظامیہ ہوگی۔Dilapidated Condition Of The Railway Road
بلونت سنگھ منکوٹیا، کونسلر جگدیش کمار اور مقامی پنچ سرپنچوں کی قیادت میں لوگوں نے مظاہرہ کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ماضی میں کچھ اہلکار ضلعی انتظامیہ کے ساتھ آئے تھے اور انہوں نے لوگوں سے میٹنگ کی تھی۔
اس کے بعد انتظامیہ کے دفاتر میں جاکر افسران نے یقین دہانی کرائی تھی کہ ریلوے روڈ کی جلد مرمت کی جائے گی لیکن تقریباً تین ماہ گزرنے کے بعد بھی ریلوے روڈ کی مرمت کا کام شروع نہیں کیا گیا۔
ساتھ ہی بلونت سنگھ منکوٹیا نے کہا کہ اگر ہم ادھم پور ریلوے اسٹیشن کی سڑک کا موازنہ ملک کے کسی بھی ریلوے اسٹیشن کی سڑک سے کریں تو یہ ریلوے اسٹیشن سب سے خراب سڑک ہے۔
انتظامیہ اور محکمہ ریلوے کا کہنا ہے کہ یہاں صفائی اندر ہوگی لیکن باہر بہت برا حال ہے۔
حکومت کی طرف سے لوگوں کو یقین دلایا جاتا ہے کہ جن لوگوں کی زمین ریلوے اسٹیشن میں 75 کنال سے زیادہ آئے گی انہیں سرکاری نوکری اور معاوضہ دیا جائے گا، لیکن 20 سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود لوگوں کے مقدمات زیر التو ہیں۔
منکوٹیا نے کہا کہ دونوں سڑکوں کی حالت خراب ہے۔ ان سڑکوں پر ٹریفک اتنی زیادہ ہے کہ یہاں کے بچے بیمار پڑ رہے ہیں۔ گاڑی سے چلنا مشکل ہے۔ کوئلہ تارکول بچھانے کے لیے ہر سال رقم ملتی ہے، کہاں جاتی ہے، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ بلونت سنگھ نے خبردار کیا کہ اگر ایک ہفتے تک سڑک کی مرمت نہیں کی گئی تو پٹری پر بیٹھے لوگ ملک کو یہ پیغام دے سکتے ہیں کہ یہاں کے حالات کتنے خراب ہیں۔