سری نگر: وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ اتوار کو مسلسل دوسرے روز بھی ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند ہے۔ قومی شاہراہ کو ہفتے کے روز بھاری بارشوں سے مٹی کے تودے گر آنے کے بعد بند کر دیا گیا تھا۔ ادھر جنوبی کشمیر کو صوبہ جموں کے پونچھ اور راجوری اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر بھی ہفتے سے ٹریفک بند ہے تاہم سری نگر – لیہہ شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل بحال کر دی گئی ہے۔
جموں وکشمیر ٹریفک پولیس نے اتوار کی صبح ٹویٹ کرکے بتایا کہ قومی شاہراہ مسلسل بند ہے اور تاریخی مغل روڈ کو رتا چمب مقام پر دو مٹی کے تودے گر آنے کی وجہ سے دوبارہ بند کر دیا گیا۔ ٹویٹ میں کہا گیا کہ تاہم سری نگر – لیہہ شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل بحال کر دی گئی ہے۔ ٹریفک حکام کا کہنا ہے کہ موسم سازگار ہونے کے ساتھ ہی قومی شاہراہ پر بحالی کا کام شروع کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہ پر سینکڑوں گاڑیاں درماندہ ہیں اور سڑک قابل آمد و رفت بن جانے کے بعد پہلے درماندہ گاڑیوں کو ہی چلنے کی اجازت ہوگی۔
مزید پڑھیں: خراب موسم کے پیش نظر امرناتھ یاترا تیسرے روز بھی معطل
دریں اثناء قومی شاہراہ کے بند ہونے کی وجہ سے رامبن میں قریب 6 ہزار یاتری درماندہ ہوئے ہیں۔ ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ درماندہ یاتریوں کو سہولیات بہم پہنچانے کے لئے تمام تر اقدام کئے جارہے ہیں۔ بتادیں کہ خراب موسمی صورتحال کی وجہ سے شری امرناتھ جی یاترا بھی گذشتہ دو دنوں سے معطل ہے اور آج بھی معطل ہے جموں کے بھگوتی نگر بیس کمیپ سے بھی یاتریوں کے کشمیر آنے کا سلسلہ بند ہے۔
یو این آئی