سرینگر (جموں و کشمیر): سرینگر کے رہنے والے ایک وکیل عامر رشید مسعودی نے رائٹ ٹو انفارمیشن (آر ٹی آئی) کے تحت گجراتی ٹھگ کرن بھائی پٹیل کے دوروں، رہائش اور سیکورٹی پر خرچ ہونے والے اخراجات کے بارے میں تفصیلات حاصل کرنے کے لئے ایک عرضی دائر کی ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے فون پر بات کرتے ہوئے ایڈوکیٹ مسعودی نے کہا کہ حال ہی میں یہ سامنے آیا ہے کہ سرینگر کے رام باغ علاقے کے رہنے والے دانش احمد ڈار کو بھی اس گجراتی ٹھگ نے ٹھگ کر تقریباً 18 لاکھ روپے لوٹے ہیں۔ دانش کو کہا گیا تھا کہ انہیں ایک بڑی کمپنی میں پارٹنر شپ دی جا رہی ہے، تاہم انہیں دھوکے کے علاوہ کچھ نہیں ملا۔
ایڈوکیٹ مسعودی نے کہا کہ جب مجھے اس سے متعلق علم ہوا تو خیال آیا کہ کیوں نہ آر ٹی آئی دائر کر کے یہ پتہ لگایا جائے کہ اس (کرن پٹیل) نے کس کس کو ٹھگا ہے اور یہ سب کس کے تعاون سے مُمکن ہو پایا ہے۔ میں نے اپنی عرضِی کے ذریعے یہ بھی جاننے کی کوشش کی ہے کہ پٹیل کس کس سے ملا ہے اور اُن کے اخراجات کس محکمہ نے برداشت کیے اور کتنا خرچ ہوا۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے گزشتہ مہینوں کے دوران گجرات سے تعلق رکھنے والے کرن پٹیل کے کشمیر کے دوروں اور ان کے دورے کے دوران کئے گئے سیکورٹی انتظامات سے متعلق مختلف پہلوؤں کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
کرن پٹیل کو پولیس نے سرینگر کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل سے وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) میں 'ایڈیشنل سکریٹری' کا روپ دھارنے اور دیگر مہمان نوازی کے علاوہ سیکیورٹی کا فائدہ اٹھانے پر گرفتار کیا تھا۔ سرینگر میں اس کی گرفتاری پر، اس کے خلاف ایف آئی آر نمبر 19 برائے 2023 پولیس اسٹیشن نشاط میں مجرمانہ ارادے اور اعلیٰ ڈگری کے جعلی ذرائع استعمال کرکے سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر درج کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں : Fake PMO Official پی ایم او کے فرضی عہدیدار کے جموں و کشمیر دوروں کی تحقیقات کا حکم