ETV Bharat / state

International Human Rights Day In Kashmir: عالمی یوم انسانی حقوق کے روز کشمیر میں خاموشی - انسانی حقوق کے کارکنان

عالمی یوم انسانی حقوق International Human Rights Day کے روز کشمیر میں خاموشی پر انسانی حقوق کے کارکنان کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں انسانی حقوق Human Rights In Kashmir کی صورتحال اس بات سے ظاہر ہوتی ہے کہ وادی کے سرکردہ انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز Human Rights Defender Khurram Parvez اس وقت دہلی کے تہار جیل میں قید ہیں۔ خرم پرویز کو گذشتہ دنوں قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے) نے ملک مخالف سرگرمیوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

International Human Rights Day In Kashmir: عالمی یوم انسانی حقوق کے روز کشمیر میں خاموشی
International Human Rights Day In Kashmir: عالمی یوم انسانی حقوق کے روز کشمیر میں خاموشی
author img

By

Published : Dec 10, 2021, 10:59 PM IST

انسانی حقوق Human Rights کے کارکنان کا کہنا ہے کہ گذشتہ تیس برسوں سے کشمیر میں ناسازگار حالات کے دوران انسانی حقوق کی پامالیوں Human Rights Violations کا سلسلہ جاری ہے۔ تاہم عالمی انسانی حقوق کے روز International Human Rights Day گذشتہ دہائیوں سے وادی میں انسانی حقوق کے کارکنان و انتظامیہ کی جانب سے مختلف تقاریب کا اہتمام ہوتا تھا لیکن گزشتہ دو برسوں سے وادی میں آج کے دن کے متعلق خاموشی ہیں۔

International Human Rights Day In Kashmir: عالمی یوم انسانی حقوق کے روز کشمیر میں خاموشی

دراصل عالمی یوم انسانی حقوق کے روز سرینگر کے پرتاپ پارک میں لوگ انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف احتجاج کرتے تھے اور انصاف کا مطالبہ کرتے تھے۔ لیکن دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد خوف کی وجہ سے یہاں احتجاج نہیں ہو پا رہے ہیں۔

انسانی حقوق کارکنان کا کہنا ہے دنیا میں انسانی حقوق پر کام کرنے والے اور جمہوری ممالک کشمیر کے صورتحال پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین احسن انتو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ عالی یوم انسانی حقوق کے روز ان کو کشمیر کا یہی پیغام ہے کہ وہ یہاں کے عوام پر ہورہے انسانی حقوق کی پامالیوں کا سنجیدگی سے نوٹس لیں۔

وہیں مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کا بھی کہنا ہے کہ بھارت جمہوری ملک ہے۔ کشمیر میں ہورہی انسانی حقوق کی پامالیوں پر سنجیدگی سے جائزہ لیا چاہئے اور انسانی حقوق کو بحال کرنا چاہئے۔

پی ڈی پی کے لیڈر رؤف بھٹ نے ای ٹی وہ بھارت کو بتایا کہ انسانی حقوق کی پامالیاں کشمیر میں پی نہیں بلکہ پورے ملک میں ہورہی ہے، جس پر مرکزی حکومت کو سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔

وہیں علیحدگی پسند سیاسی جماعت حریت کانفرنس کا بھی کہنا ہے کہ وادی میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں۔ میر واعظ عمر فاروق کی قیادت والی حریت کانفرنس نے کہا جموں وکشمیر میں 5 اگست 2019 سے خصوصاً بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں۔

حریت نے انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کہا کہ ہر قسم کی خلاف ورزیاں ناقابل قبول ہیں، چاہے وہ حکومت کی طرف سے ہو یا حالیہ اقلیتی طبقے اور غیر ریاستی باشندوں کی ٹارگٹ کلنگ، انسانی حقوق کو برقرار رکھنے کا عالمی اصول تمام انسانوں پر یکساں لاگو ہوتا ہے چاہے ان کی شناخت کچھ بھی ہو۔

یہ بھی پڑھیں: Global Bodies on Khurram: انسانی حقوق کے اداروں کا خرم پرویز کی رہائی کا مطالبہ



حریت کانفرنس All Parties Hurriyat Conference نے بین الاقوامی حقوق انسانی کی تنظیموں یونائیٹد نیشنز ہیومن رائٹس کونسل، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ایشیا واچ، نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن اور دنیا بھر کے انصاف پسند اقوام و ممالک سے پُر زور اپیل کی ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں ہو رہے سنگین انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف سنجیدہ نوٹس لیں اور ان کے انسداد سمیت حریت چیئرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق اور سیاسی نظر بندوں اور قیدیوں کی فوری اور بلا مشروط رہائی کیلئے موثر اور کارگر اقدامات اٹھائیں۔

انسانی حقوق Human Rights کے کارکنان کا کہنا ہے کہ گذشتہ تیس برسوں سے کشمیر میں ناسازگار حالات کے دوران انسانی حقوق کی پامالیوں Human Rights Violations کا سلسلہ جاری ہے۔ تاہم عالمی انسانی حقوق کے روز International Human Rights Day گذشتہ دہائیوں سے وادی میں انسانی حقوق کے کارکنان و انتظامیہ کی جانب سے مختلف تقاریب کا اہتمام ہوتا تھا لیکن گزشتہ دو برسوں سے وادی میں آج کے دن کے متعلق خاموشی ہیں۔

International Human Rights Day In Kashmir: عالمی یوم انسانی حقوق کے روز کشمیر میں خاموشی

دراصل عالمی یوم انسانی حقوق کے روز سرینگر کے پرتاپ پارک میں لوگ انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف احتجاج کرتے تھے اور انصاف کا مطالبہ کرتے تھے۔ لیکن دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد خوف کی وجہ سے یہاں احتجاج نہیں ہو پا رہے ہیں۔

انسانی حقوق کارکنان کا کہنا ہے دنیا میں انسانی حقوق پر کام کرنے والے اور جمہوری ممالک کشمیر کے صورتحال پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین احسن انتو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ عالی یوم انسانی حقوق کے روز ان کو کشمیر کا یہی پیغام ہے کہ وہ یہاں کے عوام پر ہورہے انسانی حقوق کی پامالیوں کا سنجیدگی سے نوٹس لیں۔

وہیں مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کا بھی کہنا ہے کہ بھارت جمہوری ملک ہے۔ کشمیر میں ہورہی انسانی حقوق کی پامالیوں پر سنجیدگی سے جائزہ لیا چاہئے اور انسانی حقوق کو بحال کرنا چاہئے۔

پی ڈی پی کے لیڈر رؤف بھٹ نے ای ٹی وہ بھارت کو بتایا کہ انسانی حقوق کی پامالیاں کشمیر میں پی نہیں بلکہ پورے ملک میں ہورہی ہے، جس پر مرکزی حکومت کو سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔

وہیں علیحدگی پسند سیاسی جماعت حریت کانفرنس کا بھی کہنا ہے کہ وادی میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں۔ میر واعظ عمر فاروق کی قیادت والی حریت کانفرنس نے کہا جموں وکشمیر میں 5 اگست 2019 سے خصوصاً بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں۔

حریت نے انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کہا کہ ہر قسم کی خلاف ورزیاں ناقابل قبول ہیں، چاہے وہ حکومت کی طرف سے ہو یا حالیہ اقلیتی طبقے اور غیر ریاستی باشندوں کی ٹارگٹ کلنگ، انسانی حقوق کو برقرار رکھنے کا عالمی اصول تمام انسانوں پر یکساں لاگو ہوتا ہے چاہے ان کی شناخت کچھ بھی ہو۔

یہ بھی پڑھیں: Global Bodies on Khurram: انسانی حقوق کے اداروں کا خرم پرویز کی رہائی کا مطالبہ



حریت کانفرنس All Parties Hurriyat Conference نے بین الاقوامی حقوق انسانی کی تنظیموں یونائیٹد نیشنز ہیومن رائٹس کونسل، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ایشیا واچ، نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن اور دنیا بھر کے انصاف پسند اقوام و ممالک سے پُر زور اپیل کی ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں ہو رہے سنگین انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف سنجیدہ نوٹس لیں اور ان کے انسداد سمیت حریت چیئرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق اور سیاسی نظر بندوں اور قیدیوں کی فوری اور بلا مشروط رہائی کیلئے موثر اور کارگر اقدامات اٹھائیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.