ETV Bharat / state

'انتخابی سرگرمیوں کے بیچ سکیورٹی ہٹانا غلط فیصلہ تھا'

کشمیرکی مین سٹریم سیاسی جماعتیں اگرچہ آج کل پارلیمانی انتخابی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، تاہم ان کے رہنماؤں اور کارکنان ابھی بھی سکیورٹی سے محروم ہیں۔

مین سٹریم سیاسی جماعتیں
author img

By

Published : Apr 8, 2019, 8:04 PM IST

سیاسی جماعتوں کے ترجمان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں نے میڈیا کے ذریعے سنا کہ سیاسی کارکنان اور رہنماؤں کی سکیورٹی کو بحال کیا جائے گا، تاہم ان کے مطابق اس سے متعلق کوئی سرکاری احکامات جارے نہیں کیے گئے۔

مین سٹریم سیاسی جماعتیں

ریاستی گانگریس پارٹی کے نوجوان رہنما عرفان نقیب نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'انتخابی سرگرمیوں کے بیچ سیاسی کارکنوں سے سکیورٹی واپس لینا گورنر انتظامیہ کا غلط فیصلہ تھا'۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کی طرف سے سکیورٹی بحال کرنے سے متعلق کوئی احکامات کانگریس تک نہیں پہنچے ہیں اور نہ ہی ان کو کوئی اطلاع دی گئی ہے۔

پی ڈی پی کے ترجمان طاہر سید نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ان کی جماعت کے سابق اسمبلی ارکان اور رہنماؤں کی سکیورٹی میں تخفیف کی گئی ہے۔ تاہم سرکار نے ابھی تک کسی بھی رہنما کی سکیورٹی کو بحال نہیں کیا ہے۔

ریاست میں گورنر راج نافذ ہونے کے بعد سرکار نے سیاسی کارکنوں اور سابق اسمبلی ارکان کی سکیورٹی کا جائزہ لے لیا تھا اور کئی سیاسی کارکنوں اور رہنماؤں کی سکیورٹی میں تخفیف کی تھی۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ریاست خاص کر وادی کشمیر میں 919 سیاسی کارکنوں اور سابق ارکان اسمبلی بشمول 22 علیحدگی پسندوں کی سکیورٹی گھٹائی گئی ہے۔ سرکار کے مطابق اس فیصلے سے 2768 حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں اور 389 سرکاری گاڑیوں کو واپس لیا ہے۔

گورنر کے اس فیصلے پر وادی کی سیاسی جماعتوں نے کافی ناراضگی ظاہر کی اور گورنر انتظامیہ پر الزام لگایا تھا کہ وہ ایسے فیصلے بھاجپا سرکار کے اشاروں پر لے رہی ہے تاکہ مین سٹریم سیاسی جماعتیں انتخابی سرگرمیوں سے دور رہے تاکہ بائیکاٹ ہو اور بھاجپا کے امیدواروں کو کامیابی ہو۔

سیاسی جماعتوں کے ترجمان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں نے میڈیا کے ذریعے سنا کہ سیاسی کارکنان اور رہنماؤں کی سکیورٹی کو بحال کیا جائے گا، تاہم ان کے مطابق اس سے متعلق کوئی سرکاری احکامات جارے نہیں کیے گئے۔

مین سٹریم سیاسی جماعتیں

ریاستی گانگریس پارٹی کے نوجوان رہنما عرفان نقیب نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'انتخابی سرگرمیوں کے بیچ سیاسی کارکنوں سے سکیورٹی واپس لینا گورنر انتظامیہ کا غلط فیصلہ تھا'۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کی طرف سے سکیورٹی بحال کرنے سے متعلق کوئی احکامات کانگریس تک نہیں پہنچے ہیں اور نہ ہی ان کو کوئی اطلاع دی گئی ہے۔

پی ڈی پی کے ترجمان طاہر سید نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ان کی جماعت کے سابق اسمبلی ارکان اور رہنماؤں کی سکیورٹی میں تخفیف کی گئی ہے۔ تاہم سرکار نے ابھی تک کسی بھی رہنما کی سکیورٹی کو بحال نہیں کیا ہے۔

ریاست میں گورنر راج نافذ ہونے کے بعد سرکار نے سیاسی کارکنوں اور سابق اسمبلی ارکان کی سکیورٹی کا جائزہ لے لیا تھا اور کئی سیاسی کارکنوں اور رہنماؤں کی سکیورٹی میں تخفیف کی تھی۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ریاست خاص کر وادی کشمیر میں 919 سیاسی کارکنوں اور سابق ارکان اسمبلی بشمول 22 علیحدگی پسندوں کی سکیورٹی گھٹائی گئی ہے۔ سرکار کے مطابق اس فیصلے سے 2768 حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں اور 389 سرکاری گاڑیوں کو واپس لیا ہے۔

گورنر کے اس فیصلے پر وادی کی سیاسی جماعتوں نے کافی ناراضگی ظاہر کی اور گورنر انتظامیہ پر الزام لگایا تھا کہ وہ ایسے فیصلے بھاجپا سرکار کے اشاروں پر لے رہی ہے تاکہ مین سٹریم سیاسی جماعتیں انتخابی سرگرمیوں سے دور رہے تاکہ بائیکاٹ ہو اور بھاجپا کے امیدواروں کو کامیابی ہو۔

Intro:کشمیر کی مینسٹریم سیاسی جماعتیں اگر چہ آجکل پارلیمانی انتخابی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، تاہم انکے لیڑروں اور چیدہ چیدہ کارکنان کی سیکورٹی کو سرکار نے واپس لیا تھا ابھی بھی سیکورٹی سے محروم ہے۔


Body:سیاسی جماعتوں کے ترجمانوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں نے میڈیا کے ذریعے سنا کہ سیاسی کارکنان اور لیڑران کی سیکورٹی کو بحال کیا جائے گا، تاہم انکے مطابق اس کے متعلق کوئی سرکاری احکامات جارے نہیں کئے گئے۔ ریاستی گانگریس پارٹی کے نوجوان لیڑر عرفان بقیب نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انتخابی سرگرمیوں کے بیچ سیاسی کارکنوں سے سیکورٹی واپس لینا گورنر انتظامیہ کا غلط فیصلہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کیطرف سے سیکورٹی بحال کرنے کے متعلق کوئی احکامات کانگریس تک نہیں پہنچے ہیں یا نہ انکو کوئی اطلاع دی گی ہے۔ پی ڈی پی کے ترجمان طاہر سید نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انکی جماعت کے سابق اسمبلی ممبران اور لیڑران کی سیکورٹی میں تخفیف کی گئی ہے۔ تاہم سرکار نے ابھی تک کسی بھی لیڑر کی سیکورٹی کو بحال نہیں کیا ہے۔ ریاست میں گورنر راج نافظ ہونے کے بعد سرکار نے سیاسی کارکنوں اور سابق اسملبی ممبران کی سیکورٹی کا جائزہ لے لیا تھا اور کئی سیاسی کارنوں اور لیڑروں کی سیکورٹی میں تخفیف کی تھی۔ سرکاری اعدادوں شمار کے مطابق ریاست خاصکر وادی کشمیر میں 919 سیاسی کارکنوں اور سابق اسمبلی ممبران بشمول 22 علیحدگی پسندوں کی سیکورٹی گھٹائی گئی ہے۔ سرکار کے مطابق اس فیصلے سے 2768 حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں اور 389 سرکاری گاڑیوں کو واپس لیا ہے۔ گورنر کے اس فیصلے پر وادی کی سیاسی جماعتوں نے کافی ناراضگی ظاہر کی اور گورنر انتظامیہ پر الزام لگایا تھا کہ وہ ایسے فیصلے بھاجپا سرکار کے اشاروں پر لے رہی ہے تاکہ مینسٹریم سیاسی جماعتیں انتخابی سرگرمیوں سے دور رہے تاکہ بایکاٹ ہو اور بھاجپا کے امیدواروں کو کامیابی ہو۔


Conclusion:Byte 1:::Congress leader Irfan Naqib byte 2::: Tahir Syed, PDP spokesman
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.