نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات کو ایک عرضی پر سماعت ملتوی کر دی، جس میں جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کرانے کی ہدایت مانگی گئی تھی۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ دفعہ 370 سے متعلق معاملہ پہلے ہی زیر سماعت ہے۔ جس پر 11 جولائی کو سماعت ہونی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں اور جسٹس پی ایس نرسمہا اور منوج مشرا پر مشتمل بنچ نے کہا کہ دفعہ 370 سے متعلق معاملہ 11 جولائی کو ہدایات کے لیے درج ہے۔ اس کے بعد ہی وہ اس درخواست پر سماعت کریں گے۔
عدالت نے کہا کہ وہ دیکھیں کہ آرٹیکل 370 سے متعلق کیس میں کیا ہوتا ہے۔ اس کے بعد ہم جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں انتخابات کا مطالبہ کرنے والی عرضی دیکھیں گے۔ تاہم درخواست گزار کے وکیل نے اصرار کیا کہ یہ ایک الگ مسئلہ ہے۔ لیکن عدالت نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔ سپریم کورٹ کی بنچ نے کہا کہ یہ معاملات آپس میں ملتے جلتے ہیں۔ عدالت نے عرضی گزار کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ ایک کاپی مرکز کو دے تاکہ طریقہ کار کے مسائل سے بچا جا سکے۔
عدالت منجو سنگھ سمیت جے کے پینتھرس پارٹی کے لیڈروں کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کر رہی تھی۔ ایڈوکیٹ رضوان احمد کے توسط سے دائر درخواست میں ای سی آئی کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بغیر کسی تاخیر کے اسمبلی انتخابات کرانے کی ہدایت دینے کی مانگ کی گئی ہے۔ عرضی گزاروں نے کہا کہ انتخابات میں تاخیر کرکے جموں و کشمیر کے لوگوں کو منتخب نمائندوں کے حق سے محروم کردیا گیا ہے۔