ETV Bharat / state

Political Reaction On Yasin Malik Sentence : یاسین ملک کی عمر قید کی سزا پر سیاسی جماعتوں کا ملا جلا ردعمل

author img

By

Published : May 27, 2022, 8:43 AM IST

نیشنل کانفرنس کے سابق جنرل سیکرٹری اور سینئر لیڑر مصطفٰی کمال نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بھارت کی حکومت کو ایسے اقدام سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ جموں و کشمیر ملک کی حساس ریاست ہے جہاں لوگوں کو فٹبال کی طرح نہیں دھکیلنا چاہئے۔  Reaction to Yasin Malik Sentence

: یاسین ملک کی عمر قید کی سزا پر سیاسی جماعتوں کا ملا جلا ردعمل
: یاسین ملک کی عمر قید کی سزا پر سیاسی جماعتوں کا ملا جلا ردعمل

سرینگر: جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے علیحدگی پسند لیڈر اور کالعدم تنظیم جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کی عمر قید کی سزا پر ملا جلا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ Political Reaction On Yasin Malik Sentence

نیشنل کانفرنس کے سابق جنرل سیکرٹری اور سینئر لیڑر مصطفٰی کمال نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بھارت کی حکومت کو ایسے اقدام سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ جموں و کشمیر ملک کی حساس ریاست ہے جہاں لوگوں کو فٹبال کی طرح نہیں دھکیلنا چاہئے۔ انہوں کہا کہ اگر مرکزی سرکار بارہا عسکریت پسندی پر قابو کرنے کے متعلق مختلف دعوے کر رہی ہے لیکن حکومت کو ضرور اس گہرائی میں بھی جھانکنا چاہئے کہ عسکریت پسندوں کی اصل وجہ کیا ہے۔

یاسین ملک کی عمر قید کی سزا پر سیاسی جماعتوں کا ملا جلا ردعمل



وہیں کانگرس کے ترجمان اعلٰی رویندر شرما نے بتایا کہ وہ عدالتی فیصلے کی سراہنا کرتے ہیں لیکن بی جے پی کی طرف سے اس پر خوشیاں منانے اور اپنی سیاسی متح قرار دینا غلط ہے کیونکہ این آئی اے اور دیگر جانچ ایجنسیز کی بنیاد کانگرس کے ادوار میں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی اس وقت جشن منارہی اور عدالتی فیصلے کا سرہ اپنے سر باندھتی ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ بی جے پی حکومت اور انکے لیڑران نے بھی یاسین ملک جیسے علیحدگی پسندوں کے ساتھ ہاتھ ملا کر مذاکرات شروع کئے تھے۔ Congress on life imprisonment

سجاد لون کی قیادت والی پیپلز کانفرنس نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا کہ انکو اس فیصلے سے تکلیف ہوئی ہے۔ پی سی ترجمان عدنان اشرف نے بیان میں کہا کہ یاسین ملک کے نظریہ کے باوجود ہم اس بات کے حامی ہے کہ مذاکرات اور امن ہی مستقبل کا مقصد ہونا چاہئے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت ہند مستقبل کی پالیسی معافی اور مفاہمت پر مبنی ہوگی جن سے پی مسائل کا حل ہوسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت ہند ماضی کی غلطیوں کو درست کرنے میں سنجیدہ ہے تو پھر انہیں کشمیر میں ہورہے تشدد کے بنیادی وجہ پر جانا چاہئے جس نے یاسین ملک جیسے ہزاروں نوجوانوں کو سنہ ۱۹۸۷ میں بندوق اٹھانے پر مجبور کیا۔ انکا مزید کہنا ہے کہ جب تک حکومت ہند سنہ ۱۹۸۷ کے حالات پیدا کرنے والے لوگوں کے متعلق تحقیقات نہ کرے گی اور انکو کیفر کردار تک نہ پہنچائی گی تب تک اس مسئلے کا حل ممکن نہیں ہے اور نہ ہی یہ سلسلہ بند ہوگا۔

واضح رہے کہ ٹیرر فنڈنگ معاملے میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی ایک خصوصی عدالت نے بدھ 25 مئی کو جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ اور کشمیری علیحدگی پسند رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائی۔ مَلِک کو سخت سکیورٹی کے درمیان نئی دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش کیا گیا۔ تاہم مختلف وجوہات بنا پر تاخیر کے بعد ملک کو عدالت نے دو عمر قید کی سزا کے علاوہ 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔Yasin Malik gets life imprisonment




یہ بھی پڑھیں : Political Reaction On Yasin Malik Sentence: این آئے اے کی عدالت نے اپنا فیصلہ سنایا ہے نہ کہ انصاف، پی اے جی ڈی

سرینگر: جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے علیحدگی پسند لیڈر اور کالعدم تنظیم جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کی عمر قید کی سزا پر ملا جلا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ Political Reaction On Yasin Malik Sentence

نیشنل کانفرنس کے سابق جنرل سیکرٹری اور سینئر لیڑر مصطفٰی کمال نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بھارت کی حکومت کو ایسے اقدام سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ جموں و کشمیر ملک کی حساس ریاست ہے جہاں لوگوں کو فٹبال کی طرح نہیں دھکیلنا چاہئے۔ انہوں کہا کہ اگر مرکزی سرکار بارہا عسکریت پسندی پر قابو کرنے کے متعلق مختلف دعوے کر رہی ہے لیکن حکومت کو ضرور اس گہرائی میں بھی جھانکنا چاہئے کہ عسکریت پسندوں کی اصل وجہ کیا ہے۔

یاسین ملک کی عمر قید کی سزا پر سیاسی جماعتوں کا ملا جلا ردعمل



وہیں کانگرس کے ترجمان اعلٰی رویندر شرما نے بتایا کہ وہ عدالتی فیصلے کی سراہنا کرتے ہیں لیکن بی جے پی کی طرف سے اس پر خوشیاں منانے اور اپنی سیاسی متح قرار دینا غلط ہے کیونکہ این آئی اے اور دیگر جانچ ایجنسیز کی بنیاد کانگرس کے ادوار میں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی اس وقت جشن منارہی اور عدالتی فیصلے کا سرہ اپنے سر باندھتی ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ بی جے پی حکومت اور انکے لیڑران نے بھی یاسین ملک جیسے علیحدگی پسندوں کے ساتھ ہاتھ ملا کر مذاکرات شروع کئے تھے۔ Congress on life imprisonment

سجاد لون کی قیادت والی پیپلز کانفرنس نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا کہ انکو اس فیصلے سے تکلیف ہوئی ہے۔ پی سی ترجمان عدنان اشرف نے بیان میں کہا کہ یاسین ملک کے نظریہ کے باوجود ہم اس بات کے حامی ہے کہ مذاکرات اور امن ہی مستقبل کا مقصد ہونا چاہئے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت ہند مستقبل کی پالیسی معافی اور مفاہمت پر مبنی ہوگی جن سے پی مسائل کا حل ہوسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت ہند ماضی کی غلطیوں کو درست کرنے میں سنجیدہ ہے تو پھر انہیں کشمیر میں ہورہے تشدد کے بنیادی وجہ پر جانا چاہئے جس نے یاسین ملک جیسے ہزاروں نوجوانوں کو سنہ ۱۹۸۷ میں بندوق اٹھانے پر مجبور کیا۔ انکا مزید کہنا ہے کہ جب تک حکومت ہند سنہ ۱۹۸۷ کے حالات پیدا کرنے والے لوگوں کے متعلق تحقیقات نہ کرے گی اور انکو کیفر کردار تک نہ پہنچائی گی تب تک اس مسئلے کا حل ممکن نہیں ہے اور نہ ہی یہ سلسلہ بند ہوگا۔

واضح رہے کہ ٹیرر فنڈنگ معاملے میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی ایک خصوصی عدالت نے بدھ 25 مئی کو جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ اور کشمیری علیحدگی پسند رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائی۔ مَلِک کو سخت سکیورٹی کے درمیان نئی دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش کیا گیا۔ تاہم مختلف وجوہات بنا پر تاخیر کے بعد ملک کو عدالت نے دو عمر قید کی سزا کے علاوہ 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔Yasin Malik gets life imprisonment




یہ بھی پڑھیں : Political Reaction On Yasin Malik Sentence: این آئے اے کی عدالت نے اپنا فیصلہ سنایا ہے نہ کہ انصاف، پی اے جی ڈی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.