جموں: جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی مجموعی صورتحال میں بہتری ایک خوش آئند قدم ہے لیکن اس کے باوجود عسکریت پسندی اب بھی ایک چیلنج ہے کیونکہ یہ ختم نہیں ہوئی۔ Militancy still a Challenge in Kashmir
جموں میں کھیلوں کے ایک ایونٹ کے دوران ڈی جی پی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں واقعی صورتحال بہتر ہوئی ہے لیکن عسکریت پسندی اب بھی ایک چیلنج ہے ۔ایک طویل عرصے سے بھرپور کوششوں کے بعد جموں و کشمیر میں ایسی پرامن صورتحال دیکھنے کو مل رہی ہے لیکن عسکریت پسندی اب بھی ایک چیلنج ہے کیونکہ عسکریت پسندی میں کمی آئی ہے لیکن ختم نہیں ہوئی ہے ۔ Situation Indeed has Improved in J&K
جموں و کشمیر میں ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کو ولیج ڈیفنس گروپس کے طور پر تبدیل کرنے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، ڈی جی پی سنگھ نے کہا کہ وی ڈی سی کو مضبوط بنانے اور ان کی اصلاح کی بات طویل عرصے سے چل رہی ہے اور یہ معاملہ وزارت داخلہ کے سامنے ہے۔ Village Defense Committees in Jammu and Kashmi
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ایجنسیاں پرامن حالات والے خطوں میں عسکریت پسندی پھیلانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ پولیس اور سیکورٹی فورسز ایسے منصوبوں کو ناکام بنا رہی ہیں اور سرحد پار سے ایسے ڈیزائنوں کو ناکام بنانے کی کوششیں جاری رہیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے جموں وکشمیر میں حالات کو درہم برہم کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں ۔
اُن کے مطابق کولگام میں پنچ کی ہلاکت میں ملوث عسکریت پسند کو بہت جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے جموں میں کرکٹ ٹورنمنٹ کے فائنل میچ کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک دشمن اور سماج دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر سیکورٹی ایجنسیاں پوری مستعدی سے کام کر رہی ہیں۔Militancy Down, Not Over In J&K: DGP
انہوں نے مزید بتایا کہ جموں و کشمیر میں ملی ٹینسی کو فروغ دینے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کے مکمل احیا کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے کہاکہ گر چہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی میں کمی آئی ہے لیکن ابھی پوری طرح سے ختم نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان جموں و کشمیر میں ملی ٹینسی کو بڑھاوا دینے کی کوششوں میں مصروف ہے لہذا اس طرح کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطرولیج ڈیفنس کمیٹیوں کو پھر سے فعال کرنا ناگزیر بن گیا ہے۔ Agencies from Pakistan
پولیس چیف نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں لیکن عسکریت پسندی کے باعث اُنہیں کافی نقصان اُٹھانا پڑا۔
انہوں نے بتایا کہ ہم یہاں کے نوجوانوں کو آگے بڑھنے کا موقع فراہم کر رہے ہیں تاکہ وہ جموں وکشمیر اور ملک کا نام روشن کر سکیں۔
پاکستان کی جانب سے بھارت کے حدود میں ہتھیار بھیجنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس چیف نے بتایا کہ ہم اس پر نظر گزر بنائے رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال جموں و کشمیر پولیس نے 85 عسکریت پسند ماڈیول طشت از بام کئے جبکہ ایسے بالائی ورکروں کے گروپوں کا بھی پردہ فاش کیا جو آئی ای ڈی ، گرینیڈ حملوں اور عام شہریوں کی ہلاکتوں میں ملوث تھے۔
بدھ کے روز کولگام میں پنچ کی ہلاکت کے بارے میں پولیس سربراہ نے بتایا کہ پاکستان کی پشت پناہی والی عسکریت پسند تنظیم نے اس ہلاکت کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ killing of a Panch in Kulgam district
انہوں نے بتایا کہ بہت جلد ملوثین کی شناخت کرکے اُنہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔Militancy Down, Not Over In J&K: DGP
پولیس چیف نے واضح کیا کہ مہلوک پنچ سیکورٹی فورسزکے لئے کام نہیں کرتا تھا جیسا کہ عسکریت پسندی تنظیم نے کہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Dilbagh Singh on Mata Vaishno Devi Temple: ویشنو دیوی مندر میں بھگدڑ کی وجہ معمولی تکرار