سرینگر: پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے بدھ کے روز کہا کہ حکومت جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندی اب جموں کے علاقے میں پھیل رہی ہے جو حکومت کی سب سے بڑی ناکامی ہے۔ Mehbooba Mufti On Militancy in J&k
محبوبہ نے سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا گیا ہے جو انکے بقول بالکل جھوٹا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی تازہ مثال آج جموں میں دیکھنے کو ملی جہاں ایک تصادم میں چار نامعلوم عسکریت پسندوں کو سکیورٹی فورسز نے ایک انکاؤٹر میں ہلاک کیا ۔انہوں نے کہا کہ یہ مایوس کن ہے کہ اب عسکریت پسندی جموں خطے میں پھیل چکی ہے۔ حکومت عسکریت پسندی پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔Militancy in Jammu and Kashmir
پی ڈی پی سربراہ نے کہا کہ حکومت جموں و کشمیر میں کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کو روکنے کے لیے کووڈ یا عسکریت پسندی جیسے بہانے بنا کر روک سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار نے جموں و کشمیر میں جمہوریت کو معطل کرکے رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگوں کے بنیادی حقوق معطل کردئے گئے ہیں جن میں اظہار رائے کا حق بھی شامل ہے۔ اگر کوئی بات کرتا ہے تو اسے گرفتار کیا جاتا ہے چاہیے وہ صحافی ہو یا عام آدمی ہو ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار ای ڈی یا دیگر ایجنسیوں کے ذریعے سیاستدانوں پر دباؤ ڈال رہی ہے اور انہیں طرح طرح کی مشکلات میں ڈال رہی ہے۔Mehbooba Mufti slams BJP
کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو یاترا پر محبوبہ مفتی نے کہا کہ جمہوریت اور سیکولرازم کو بچانے کے لیے کسی ایسے شخص کے ساتھ کھڑا ہونا لازمی اور فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک شخص کھڑا ہے اور ان فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف آواز اٹھا رہا ہے جو ملک کو تقسیم کرنے، سیکولرازم کو تباہ کرنے اور جمہوری نظام کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔" سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ "جموں و کشمیر سیکولرازم اور جمہوریت پر مکمل یقین رکھتا ہے کیونکہ جب 1947 میں ہندوستان کے بٹوارے کے وقت پاکستان اور ملک کے مخلتف مقامات میں تشدد کے واقعے رونما ہوئے اور کئی ہزار لوگ مارے گئے ، اسوقت کشمیر ملک کی واحد جگہ تھی جہاں پنڈتوں، سکھوں، ڈوگروں اور کشمیریوں میں کوئی آپسی تنازعہ نہ ہوا اور یہاں اس وقت صورتحال پرامن رہی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے گاندھی جی والے بھارت کے ساتھ الحاق کیا اور سکیولزام اور جمہوریت کو اپنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ" ہمارا فرض ہے کہ اگر کوئی شخص ملک کی جمہوریت اور سیکولرازم اور گنگا جمنی تہذیب کو بچانے نکلا ہے تو اس کے ساتھ کھڑا ہونا لازمی ہے۔" یہ پوچھے جانے پر کہ ایک طرف پی ڈی پی دفعہ 370 کی بحالی کا مطالبہ کر رہی تھی، جسے مرکز نے 5 اگست 2019 کو منسوخ کر دیا تھا، لیکن دوسری طرف پارٹی کانگریس پارٹی کی بھارت جوڑو یاترا کی حمایت کر رہی تھی جس نے حکومت کے اس اقدام کی حمایت کی تھی۔ اس پر محبوبہ مفتی نے کہا کہ دونوں مسائل الگ الگ ہیں۔ بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہونا ملک میں جمہوریت اور سیکولرازم کو بچانے کے لیے ہے اور ہماری لڑائی دفعہ 370 کی بحالی الگ ہے اور ہم اس لڑائی کو لڑیں گے۔"۔Mehbooba Mufti on Joining Bharat Jodo Yatra
یہ بھی پڑھیں: