ETV Bharat / state

Iltija Mufti On Unconditional Passport: مشروط پاسپورٹ جاری کرکے مجھے بنیادی حق سے محروم کیا گیا: التجا مفتی - Iltija Mufti Gets Her Passport Only For UAE

التجا مفتی نے عرضی میں کہا کہ اس پاسپورٹ کے مطابق صرف متحدہ عرب امارات کا سفر کیا جاسکتا ہے۔ اپنی درخواست میں، التجا نے کہا کہ بیرون ملک سفر کرنے کا حق زندگی اور آزادی کے بنیادی حقوق میں آتا ہے۔ بھارت کے آئین کی دفعہ 21 میں اظہار 'ذاتی آزادی' اس حق کو حاصل کرتا ہے۔ اس حق کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔

مشروط پاسپورٹ جاری کرکے مجھے بنیادی حق سے محروم کیا گیا:التجا مفتی
مشروط پاسپورٹ جاری کرکے مجھے بنیادی حق سے محروم کیا گیا:التجا مفتی
author img

By

Published : Jun 19, 2023, 12:04 PM IST

Updated : Jun 19, 2023, 1:01 PM IST

سرینگر: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا جاوید مفتی نے جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے۔ التجا نے عرضی ان کو جاری کیے گئے مشروط پاسپورٹ کے خلاف دائر کی ہے۔ پاسپورٹ حکام کی طرف سے عائد کردہ شرائط کے مطابق وہ صرف متحدہ عرب امارات (یو اے ای) جا سکتی ہے اور صرف اپنی مزید تعلیم کے مقصد کے لیے ہی سفر کرسکتی ہے۔

التجا کی درخواست میں پاسپورٹ کی دو سالہ میعاد کی مدت (اپریل 2025 تک) پر اعتراض کیا گیا، جو پاسپورٹ کے لیے 10 سال کی اوسط سے کم ہے۔ جواب دہندگان حکام کو اس کے بعد جسٹس سنجے دھر نے نوٹس دیا، جس نے انہیں دو ہفتوں کے اندر جواب داخل کرنے کا حکم دیا۔ جواب دہندگان کی جانب سے، ڈپٹی سالیسٹر جنرل آف انڈیا، ٹی ایم شمسی نے شرکت کی اور نوٹس وصول کیا۔

التجا نے کہا کہ یہ پاسپورٹ کے مطابق صرف متحدہ عرب امارات کے سفر کے لیے ہے۔ اپنی درخواست میں، التجا نے کہا کہ بیرون ملک سفر کرنے کا حق زندگی اور آزادی کے بنیادی حقوق میں آتا ہے۔ بھارت کے آئین کی دفعہ 21 میں اظہار 'ذاتی آزادی' اس حق کو حاصل کرتا ہے۔ اس حق کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔


التجا کے وکیل، سینئر ایڈووکیٹ جہانگیر اقبال نے کہا کہ اس کے پاسپورٹ کے اجراء پر حد لگانا ایک صوابدیدی پابندی ہے، جس سے اس کی بین الاقوامی سفر کی آزادی کی خلاف ورزی ہوتی ہے، جسے بھارتی آئین میں تحفظ حاصل ہے۔ انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ التجا کو بیرون ملک سفر کرنے سے روکنے کا فیصلہ غیر قانونی اور بھارتی آئین کی دفعہ 21 کی خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیں:Iltija Mufti On Conditional Passport مشروط پاسپورٹ کی اجرائی آئینی حقوق کی خلاف ورزی، التجا مفتی
پاسپورٹ رولز 1980 کے 12 کے مطابق انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاسپورٹ جاری ہونے کی تاریخ سے دس سال تک اس کی میعاد ہونی چاہیے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد معاملے کی سماعت 19 جولائی کو کرنے کا فیصلہ کیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ماہ کے پہلے ہفتے کے دوران محبوبہ مفتی کو دس سال کی میعاد کے ساتھ پاسپورٹ اجرء کیا گیا تھا۔ یہ مارچ میں دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے جے اینڈ کے انتظامیہ اور ریجنل پاسپورٹ آفس کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ پی ڈی پی لیڈر کو نیا مکمل مدتی پاسپورٹ جاری کرنے کے بارے میں تین ماہ کے اندر فیصلہ کریں۔

سرینگر: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا جاوید مفتی نے جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے۔ التجا نے عرضی ان کو جاری کیے گئے مشروط پاسپورٹ کے خلاف دائر کی ہے۔ پاسپورٹ حکام کی طرف سے عائد کردہ شرائط کے مطابق وہ صرف متحدہ عرب امارات (یو اے ای) جا سکتی ہے اور صرف اپنی مزید تعلیم کے مقصد کے لیے ہی سفر کرسکتی ہے۔

التجا کی درخواست میں پاسپورٹ کی دو سالہ میعاد کی مدت (اپریل 2025 تک) پر اعتراض کیا گیا، جو پاسپورٹ کے لیے 10 سال کی اوسط سے کم ہے۔ جواب دہندگان حکام کو اس کے بعد جسٹس سنجے دھر نے نوٹس دیا، جس نے انہیں دو ہفتوں کے اندر جواب داخل کرنے کا حکم دیا۔ جواب دہندگان کی جانب سے، ڈپٹی سالیسٹر جنرل آف انڈیا، ٹی ایم شمسی نے شرکت کی اور نوٹس وصول کیا۔

التجا نے کہا کہ یہ پاسپورٹ کے مطابق صرف متحدہ عرب امارات کے سفر کے لیے ہے۔ اپنی درخواست میں، التجا نے کہا کہ بیرون ملک سفر کرنے کا حق زندگی اور آزادی کے بنیادی حقوق میں آتا ہے۔ بھارت کے آئین کی دفعہ 21 میں اظہار 'ذاتی آزادی' اس حق کو حاصل کرتا ہے۔ اس حق کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔


التجا کے وکیل، سینئر ایڈووکیٹ جہانگیر اقبال نے کہا کہ اس کے پاسپورٹ کے اجراء پر حد لگانا ایک صوابدیدی پابندی ہے، جس سے اس کی بین الاقوامی سفر کی آزادی کی خلاف ورزی ہوتی ہے، جسے بھارتی آئین میں تحفظ حاصل ہے۔ انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ التجا کو بیرون ملک سفر کرنے سے روکنے کا فیصلہ غیر قانونی اور بھارتی آئین کی دفعہ 21 کی خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیں:Iltija Mufti On Conditional Passport مشروط پاسپورٹ کی اجرائی آئینی حقوق کی خلاف ورزی، التجا مفتی
پاسپورٹ رولز 1980 کے 12 کے مطابق انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاسپورٹ جاری ہونے کی تاریخ سے دس سال تک اس کی میعاد ہونی چاہیے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد معاملے کی سماعت 19 جولائی کو کرنے کا فیصلہ کیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ماہ کے پہلے ہفتے کے دوران محبوبہ مفتی کو دس سال کی میعاد کے ساتھ پاسپورٹ اجرء کیا گیا تھا۔ یہ مارچ میں دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے جے اینڈ کے انتظامیہ اور ریجنل پاسپورٹ آفس کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ پی ڈی پی لیڈر کو نیا مکمل مدتی پاسپورٹ جاری کرنے کے بارے میں تین ماہ کے اندر فیصلہ کریں۔

Last Updated : Jun 19, 2023, 1:01 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.