ETV Bharat / state

جموں و کشمیر انتظامیہ نے اکتوبر کو ہوئی بارش اور برفباری کو قدرتی آفت قرار دیا - 23 اور 24 اکتوبر کے درمیان ہوئی برفباری اور بارش

جموں و کشمیر میں 23 اور 24 اکتوبر کو ہوئی بھاری بارش اور برفباری کو قدرتی آفت قرار دیا گیا ہے۔ کشمیر کے تین اضلاع اور جموں ڈویژن کے چھ اضلاع کو سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ کے تحت معاوضہ دینے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

جموں و کشمیر انتظامیہ نے اکتوبر کو ہوئی بارش اور برفباری کو قدرتی آفت قرار دیا
جموں و کشمیر انتظامیہ نے اکتوبر کو ہوئی بارش اور برفباری کو قدرتی آفت قرار دیا
author img

By

Published : Nov 1, 2021, 1:06 PM IST

جموں و کشمیر انتظامیہ نے وادی میں 23 اور 24 اکتوبر کے درمیان ہوئی برفباری اور بارش کو قدرتی آفت قرار دیا ہے اور قدرتی آفت کے متاثرین کو اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فنڈ کے تحت معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اعلان اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (SDRF) کے رہنما خطوط کے تحت کیا گیا ہے، جو 2015 میں وزارت داخلہ نے قدرتی آفت کے متاثرہ خاندانوں کو امداد فراہم کرنے کے مقصد سے جاری کیا تھا۔

محکمہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ، ریلیف اینڈ ریہیبلٹیشن کے ایک حکمنامے کے مطابق انتظامیہ نے قدرتی آفت قرار دے کر متاثرین کو انہی احکامات کے تحت معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کشمیر کے تین اضلاع اور جموں ڈویژن کے چھ اضلاع کو سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ اس حکم نامے کے مطابق کشمیر ڈویژن کے ضلع اننتناگ، کولگام، شوپیان اور صوبہ جموں کے جموں، ادھمپور، کشتواڑ، ریاسی، سانہ اور کھٹوعہ کو شامل کیا گیا ہے اور انہیں معاوضہ دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:بے موسم بارش، قبل ازوقت برفباری سے سیب کی فصل کونقصان



قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں 23 تا 24 اکتوبر کو ہوئی بھاری بارش اور بالائی علاقوں میں برفباری کی وجہ سے کسانوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ وادی میں جہاں سیب کے باغات برباد ہوئے ہیں وہیں جموں صوبے میں دھان کی فصل کو کافی نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے کاشتکار کافی پریشانی کا سامنا کر رہےہیں۔

گزشتہ دنوں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سرینگر میں ایک تقریب میں کہا کہ ناسازگار موسم کی وجہ سے متاثرہ کسانوں کو انتظامیہ معاوضہ فراہم کرے گی۔

جموں و کشمیر انتظامیہ نے وادی میں 23 اور 24 اکتوبر کے درمیان ہوئی برفباری اور بارش کو قدرتی آفت قرار دیا ہے اور قدرتی آفت کے متاثرین کو اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فنڈ کے تحت معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اعلان اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (SDRF) کے رہنما خطوط کے تحت کیا گیا ہے، جو 2015 میں وزارت داخلہ نے قدرتی آفت کے متاثرہ خاندانوں کو امداد فراہم کرنے کے مقصد سے جاری کیا تھا۔

محکمہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ، ریلیف اینڈ ریہیبلٹیشن کے ایک حکمنامے کے مطابق انتظامیہ نے قدرتی آفت قرار دے کر متاثرین کو انہی احکامات کے تحت معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کشمیر کے تین اضلاع اور جموں ڈویژن کے چھ اضلاع کو سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ اس حکم نامے کے مطابق کشمیر ڈویژن کے ضلع اننتناگ، کولگام، شوپیان اور صوبہ جموں کے جموں، ادھمپور، کشتواڑ، ریاسی، سانہ اور کھٹوعہ کو شامل کیا گیا ہے اور انہیں معاوضہ دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:بے موسم بارش، قبل ازوقت برفباری سے سیب کی فصل کونقصان



قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں 23 تا 24 اکتوبر کو ہوئی بھاری بارش اور بالائی علاقوں میں برفباری کی وجہ سے کسانوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ وادی میں جہاں سیب کے باغات برباد ہوئے ہیں وہیں جموں صوبے میں دھان کی فصل کو کافی نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے کاشتکار کافی پریشانی کا سامنا کر رہےہیں۔

گزشتہ دنوں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سرینگر میں ایک تقریب میں کہا کہ ناسازگار موسم کی وجہ سے متاثرہ کسانوں کو انتظامیہ معاوضہ فراہم کرے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.