ETV Bharat / state

سکاسٹ یونیورسٹی نعرہ بازی کیس، جموں و کشمیر پولیس کی تفصیلات

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 28, 2023, 6:28 PM IST

پولیس نے شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹکنالوجی گاندربل کے سات طلبہ کو یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا ہے۔ ان طلبہ کو مبینہ طور پر دھمکی دینے اور پاکستان کے حق میں نعرہ بازی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ Pro Pakistan slogan after India's World Cup loss

cricket-world-cup-final-case-jammu-and-kashmir-police-offers-details
سکاسٹ یونیورسٹی نعرہ بازی کیس: جموں و کشمیر پولیس کی تفصیلات

سرینگر: عالمی کرکٹ کپ کے فائنل میچ کے بعد شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچر سائینس اینڈ ٹیکنالوجی کے 7 طلبہ کی مبینہ دھمکی دینے اور ملک مخالف نعرہ بازی کے الزام میں گرفتاری کے چند روز بعد گاندربل پولیس نے تفصیلی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس صرف پاکستان کے حق میں نعرہ بازی کے متعلق نہیں بلکہ یہ اس پورے تناظر کے بارے میں ہے جس میں نعرہ بازی کی گئی۔

  • #Rebuttal:
    A number of opinions and comments have been made on the legal cognisance taken of the happenings surrounding anti India sloganeering and intimidation of others who did not agree with them in an university after the conclusion of World Cup cricket match.

    Two relevant…

    — Ganderbal Police (@Gbl_Police) November 28, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

انہوں نے کہا کہ 'یہ نعرہ بازی ان لوگوں کو دھمکانے کے لئے کی گئی جو اختلاف کرتے ہیں یہ ان لوگوں کی نشاندہی اور توہین کے لئے کی گئی جو ایک فاصلہ رکھنے کا انتخاب کرتے ہیں'۔ان کا کہنا تھا کہ 'یہ نعرہ بازی 'ایب نارمل' کو 'نارمل' بنانے کے لئے کی گئی'۔

پولیس کی طرف سے 'ایکس' پر جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ 'ورلڈ کپ کرکٹ میچ کے اختتام کے بعد ایک یونیورسٹی میں ہندوستان مخالف نعرہ بازی اور ان کے ساتھ متفق نہ ہونے پر دیگر افراد کو دھمکانے کے واقعات کی قانونی کارروائی پر متعدد آرا اور تبصرے کئے گئے ہیں'۔

بیان میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں دو پہلوؤں کو عوام کی جانکاری میں لایا جاتا ہے۔پولیس نے کہا کہ 'یہ (کیس) محض پاکستان کے حق میں نعرہ بازی کے متعلق نہیں ہے بلکہ یہ اس پورے تناظر کے بارے میں ہے جس میں نعرہ بازی کی گئی'۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ نعرے، جسیا کہ عام طور پر کچھ منتخب غنڈوں کا کیس ہے، ان کو دھمکانے کے لئے لگائے گئے جو اختلاف کرتے تھے اور ان کی نشاندہی اور توہین کرنے کے لئے لگائے گئے جو ایک فاصلہ اختیار کرنے کا انتخاب کرتے ہیں، یہ ایب نارنل کو نارمل کرنے کے لئے لگائے گئے کہ ہر کوئی (جو حکومت اور بر سر اقتدار جماعت سے مختلف ہیں) ہندوستان کے ساتھ نفرت کرتا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ ایب نارمل اور غلط چیز علاحدگی پسندوں اور دہشت گرد نیٹ ورک کی ایما پر عمل میں لائی جاتی ہے بہ الفاظ دیگر اس کا مقصد کسی خاص ٹیم کی ذاتی ترجیحات کو نشر کرنا نہیں ہے'۔

پولیس نے کہا کہ 'یہ اختلاف رائے یا حق آزادی اظہار کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ ان لوگوں کو دہشت زدہ کرنے کا مسئلہ ہے جو ہندوستان حامی یا پاکستان مخالف جذبات کو پروان چڑھا رہے ہیں یا اختلاف رائے رکھتے ہیں'۔ انہوں نے کہا کہ 'اس کے ثبوت میں تحریری شکایتیں موصول ہوئیں'۔پولیس کا کہنا ہے کہ اس کیس کا دوسرا پہلو یو اے پی اے ایکٹ کے اطلاق کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'یو اے پی اے کی دفعہ 13 علاحدگی پسند نظریہ کو بھڑکانے، اس کی وکالت کرنے اور اس کی حوصلہ افزائی کرنے کے متعلق ہے یہ دہشت گردی کی حقیقی کارروائیوں کی منصوبہ بندی، مدد اور ان کو انجام دینے کے متعلق نہیں ہے یہ ایکٹ ایسی کارروائیوں کو غیر قانونی قرار دیتا ہے'۔

ان کا کہنا ہے کہ 'دفعہ کی دوسری پرویژنز کے برعکس یہ ایک نرم پرویژن ہے'۔پولیس نے کہا 'لہذا شکایات کے مواد کے مطابق ایف آئی آر زیر نمبر 317/2023 درج کی گئی اور غیر قانونی سرگرمیوں کو اکسانے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے یو اے پی اے کی دفعہ 13 کا استعمال کیا گیا'۔انہوں نے کہا: 'آئی پی سی کے دفعہ 505 اور 506 کو بھی بالترتیب 'عوامی فساد' اور 'مجرمانہ دھمکی' کے لئے استعمال کیا گیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایف آئی آر موصول ہونے والی تحریری شکایت کی بنیاد پر درج کیا گیا اور شکایت کے مندرجات کے مطابق متعلقہ دفعات کا استعمال کیا گیا ہے'۔

مزید پڑھیں:

کشمیر میں کرکٹ ٹیم کی حمایت بھی اب جرم ہے: محبوبہ مفتی

بھارت کی ورلڈ کپ فائنل میں شکست کا "جشن منانے' کے الزام میں سات کشمیری طلبہ گرفتار

بتادیں کہ ایک غیر مقامی طالب کی طرف سے عالمی کرکٹ کپ کے فائنل میچ میں بھارت کے خلاف آسٹریلیا کی جیت کے بعد اس کو مبینہ طور پر دھمکی دینے اور پاکستان کے حق میں نعرہ بازی کرنے کے الزام میں شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچر سائینس اینڈ ٹیکنالوجی کے 7 طلبہ کو یو اے پی اے ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

(یو این آئی)

سرینگر: عالمی کرکٹ کپ کے فائنل میچ کے بعد شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچر سائینس اینڈ ٹیکنالوجی کے 7 طلبہ کی مبینہ دھمکی دینے اور ملک مخالف نعرہ بازی کے الزام میں گرفتاری کے چند روز بعد گاندربل پولیس نے تفصیلی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس صرف پاکستان کے حق میں نعرہ بازی کے متعلق نہیں بلکہ یہ اس پورے تناظر کے بارے میں ہے جس میں نعرہ بازی کی گئی۔

  • #Rebuttal:
    A number of opinions and comments have been made on the legal cognisance taken of the happenings surrounding anti India sloganeering and intimidation of others who did not agree with them in an university after the conclusion of World Cup cricket match.

    Two relevant…

    — Ganderbal Police (@Gbl_Police) November 28, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

انہوں نے کہا کہ 'یہ نعرہ بازی ان لوگوں کو دھمکانے کے لئے کی گئی جو اختلاف کرتے ہیں یہ ان لوگوں کی نشاندہی اور توہین کے لئے کی گئی جو ایک فاصلہ رکھنے کا انتخاب کرتے ہیں'۔ان کا کہنا تھا کہ 'یہ نعرہ بازی 'ایب نارمل' کو 'نارمل' بنانے کے لئے کی گئی'۔

پولیس کی طرف سے 'ایکس' پر جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ 'ورلڈ کپ کرکٹ میچ کے اختتام کے بعد ایک یونیورسٹی میں ہندوستان مخالف نعرہ بازی اور ان کے ساتھ متفق نہ ہونے پر دیگر افراد کو دھمکانے کے واقعات کی قانونی کارروائی پر متعدد آرا اور تبصرے کئے گئے ہیں'۔

بیان میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں دو پہلوؤں کو عوام کی جانکاری میں لایا جاتا ہے۔پولیس نے کہا کہ 'یہ (کیس) محض پاکستان کے حق میں نعرہ بازی کے متعلق نہیں ہے بلکہ یہ اس پورے تناظر کے بارے میں ہے جس میں نعرہ بازی کی گئی'۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ نعرے، جسیا کہ عام طور پر کچھ منتخب غنڈوں کا کیس ہے، ان کو دھمکانے کے لئے لگائے گئے جو اختلاف کرتے تھے اور ان کی نشاندہی اور توہین کرنے کے لئے لگائے گئے جو ایک فاصلہ اختیار کرنے کا انتخاب کرتے ہیں، یہ ایب نارنل کو نارمل کرنے کے لئے لگائے گئے کہ ہر کوئی (جو حکومت اور بر سر اقتدار جماعت سے مختلف ہیں) ہندوستان کے ساتھ نفرت کرتا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ ایب نارمل اور غلط چیز علاحدگی پسندوں اور دہشت گرد نیٹ ورک کی ایما پر عمل میں لائی جاتی ہے بہ الفاظ دیگر اس کا مقصد کسی خاص ٹیم کی ذاتی ترجیحات کو نشر کرنا نہیں ہے'۔

پولیس نے کہا کہ 'یہ اختلاف رائے یا حق آزادی اظہار کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ ان لوگوں کو دہشت زدہ کرنے کا مسئلہ ہے جو ہندوستان حامی یا پاکستان مخالف جذبات کو پروان چڑھا رہے ہیں یا اختلاف رائے رکھتے ہیں'۔ انہوں نے کہا کہ 'اس کے ثبوت میں تحریری شکایتیں موصول ہوئیں'۔پولیس کا کہنا ہے کہ اس کیس کا دوسرا پہلو یو اے پی اے ایکٹ کے اطلاق کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'یو اے پی اے کی دفعہ 13 علاحدگی پسند نظریہ کو بھڑکانے، اس کی وکالت کرنے اور اس کی حوصلہ افزائی کرنے کے متعلق ہے یہ دہشت گردی کی حقیقی کارروائیوں کی منصوبہ بندی، مدد اور ان کو انجام دینے کے متعلق نہیں ہے یہ ایکٹ ایسی کارروائیوں کو غیر قانونی قرار دیتا ہے'۔

ان کا کہنا ہے کہ 'دفعہ کی دوسری پرویژنز کے برعکس یہ ایک نرم پرویژن ہے'۔پولیس نے کہا 'لہذا شکایات کے مواد کے مطابق ایف آئی آر زیر نمبر 317/2023 درج کی گئی اور غیر قانونی سرگرمیوں کو اکسانے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے یو اے پی اے کی دفعہ 13 کا استعمال کیا گیا'۔انہوں نے کہا: 'آئی پی سی کے دفعہ 505 اور 506 کو بھی بالترتیب 'عوامی فساد' اور 'مجرمانہ دھمکی' کے لئے استعمال کیا گیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایف آئی آر موصول ہونے والی تحریری شکایت کی بنیاد پر درج کیا گیا اور شکایت کے مندرجات کے مطابق متعلقہ دفعات کا استعمال کیا گیا ہے'۔

مزید پڑھیں:

کشمیر میں کرکٹ ٹیم کی حمایت بھی اب جرم ہے: محبوبہ مفتی

بھارت کی ورلڈ کپ فائنل میں شکست کا "جشن منانے' کے الزام میں سات کشمیری طلبہ گرفتار

بتادیں کہ ایک غیر مقامی طالب کی طرف سے عالمی کرکٹ کپ کے فائنل میچ میں بھارت کے خلاف آسٹریلیا کی جیت کے بعد اس کو مبینہ طور پر دھمکی دینے اور پاکستان کے حق میں نعرہ بازی کرنے کے الزام میں شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچر سائینس اینڈ ٹیکنالوجی کے 7 طلبہ کو یو اے پی اے ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.