سرینگر: مرکز کے زیر انتظام لداخ میں بدھ کی صبح سیاچن گلیشیئر میں خیموں میں آگ لگنے سے ایک فوجی افسر ہلاک جبکہ چھ دیگر فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔ فوجی ذرائع کے مطابق سیاچن گلیشیئر پر بھارتی فوج کے کئی خیموں میں بدھ کی صبح تقریباً 3:30 بجے اچانک آگ ظاہر ہوئی۔ اس واقعے میں ایک فوجی افسر کی ہلاکت ہوگئی، جب کہ چھ فوجی زخمی ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ زخمی فوجی اہلکاروں میں سے تین کو چندی گڑھ علاج کے لیے ریفر کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ " ابتدائی رپورٹس سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آگ گولہ بارود کے بنکر میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگ گئی ہے۔"وہیں بھارتی فوج نے ابھی تک اس واقعے کے حوالے سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ سال 2011 میں سیاچن گلیشیئر پر اسی طرح کے ایک واقعے میں دو لیفٹیننٹ رینک کے افسران ہلاک اور چار دیگر فوجی زخمی ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں: Captain Shiva Chuhan کیپٹن شیوا چوہان سیاچن گلیشیئر میں تعینات ہونے والی پہلی خاتون
دلچسپ بات یہ ہے کہ سیاچن گلیشیئر، دنیا کے سب سے بڑے گلیشیئرز میں سے ایک ہے۔ اس گلیشیئر کی لمبائی 71 کلومیٹر ہے اور مرکز کے زیر انتظام لداخ میں بھارت اور پاکستان کی سرحد ہے۔ سخت موسم کی وجہ سے فوج صرف ایک سپاہی کو سیاچن میں تین ماہ کے لیے تعینات کر سکتی ہے۔ وہیں ایک دفاعی نگراں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ 37 برسوں میں، سخت خطوں، انتہائی موسم، دشمن کی فائرنگ اور دیگر عوامل کے نتیجے میں سیاچن میں 800 سے زائد فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔