سرینگر: جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں آج 7 محرم الحرام کی مناثبت سے وادی بھر میں عزاداری کے جلوس نکالے گئے جس دوران سرینگر کے رعناواری میں سب سے بڑا جلوس نکالا گیا ۔ Muharram Procession
جلوس میں ہزاروں عزاداروں نے شرکت کی جب کہ اس عزاداری کا جلوس کاٹھی دروازہ سے ہوکر رعناواری حسن آباد میں اختتام ہوا جس دوران عزادارانِ امام عالی مقام حضرت امام حسین رضہ اللہ تعالیٰ عنہ کو پرنم آنکھوں سے یاد کرتے ہیں اور انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
اس جلوس میں ہزاروں کی تعداد میں عزاداروں نے شرکت کی۔ جلوس کے شرکا نے نوحہ خوانی اور سینہ کوبی کرکے امام حسین اور دیگر شہدائے کربلا کا ماتم کیا۔ عزاداروں کا کہنا ہے کہ حسین ہمیں سکھاتے ہیں کہ حق کا ساتھ دینے سے اللہ کا ساتھ حاصل ہوگا۔ اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے لیے انتظامیہ نے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے تھے، اور اس حوالے سخت ٹریفک ایڈوائزی بھی جاری کی گئی تھی۔ Muharram Procession at rainawari
واضح رہے کہ عاشورا کے روز کربلا میں اہل بیت پر یزیدی لشکر نے ظلم ڈھائے۔ پہلے ساتھ محرم سے پانی بند کیا گیا اور پھر دسویں محرم کو امام حسینؑ اور ان کے یار و انصار کو پیاسا شہید کر دیا گیا۔ کربلا کا جب بھی ذکر ہوتا ہے تو حق اور باطل کا درس ملتا ہے۔ انہوں نے اپنا سر کٹا دیا مگر باطل کے سامنے نہیں جھکایا۔
واضح رہے اکسٹھ ہجری میں کربلا کے میدان میں جو آل نبی پر ظلم ہوا وہ رہتی دنیا تک قائم ہے۔ میدان کربلا میں حسینؑ ابن علی اور ان کے بہتر شہداء کو پیاسا شہید کیا گیا۔ کربلا کے میدان میں حسینؑ نے اپنے یار و انصار دین اسلام کے نام پر قربان کیے یہاں تک کہ اپنا چھ ماہ کا فرزند حضرت علی اصغر کو بھی دین محمد پر قربان کر دیا۔ کربلا کے میدان میں حسینؑ کے سامنے دو راستے تھے یا تو یزید کی بیت کرنا یا پھر دین حق پر رہنا۔ حسینؑ نے دین حق کا ساتھ دیتے ہوئے عظیم قربانی پیش کی اور رہتی دنیا تک دین اسلام کا پرچم بلند کر دیا۔ آج چودہ سو سے زائد برس گزر جانے کے بعد بھی حسین ابن علی زندہ ہیں اور آج بھی ان کے پیغامات اور ان کی قربانیوں کو یاد کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Muharram Procession Ban Continues: سرینگر میں آٹھ محرم الحرم کے جلوس عزا پر پابندی برقرار