جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام اور سرینگر کے بمنہ علاقے میں تین عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے بعد آئی جی کشمیر وجے کمار نے بتایا کہ رواں سال کے دوران ابتک 133عسکریت پسند تصادم آرائیوں کے دوران ہلاک ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کولگام تصادم کے دوران مقامی عسکریت پسند کو خود سپردگی کا بھر پور موقع فراہم کیا گیا لیکن اُس نے فورسز کی ایک نہ سنی اور فائرنگ کا سلسلہ جار ی رکھا جس کے بعد ہمارے پاس بھی جوابی کارروائی کے سوا اور کوئی چارہ نہیں تھا۔
آئی جی نے مزید بتایا کہ وادیٔ کشمیر میں سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا ہے جس کے زمینی سطح پر مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ آپریشن اُس وقت تک جاری رہیں گے جب تک آخری عسکریت پسند کو ڈھیر نہیں کیا جاتا۔
دریں اثناء وادیٔ کشمیر خصوصاً شہر سرینگر میں عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے جارہے ہیں، وہیں کشمیر میں مزید ہزاروں فورسز اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی۔