شوپیاں: جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آی اے) کی طرف سے آج صبح کئی مقامات پر چھاپے مار کاروائیاں انجام دی گئیں اور جماعت اسلامی کی متعدد جائیدادوں کو سربمہر کردیا گیا۔ 9 JeI properties Sealed
ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں کے ہمراہ ضلع شوپیاں کے بٹہ پورہ،بٹہ گنڈ، بنہ گام اور چتراگام سمیت قریب 7 مقامات پر چھاپے مارے جس دوران جماعت اسلامی تنظیم کی پراپرٹیز کو سربمہر کردیا گیا۔SIA conducts raids in Shopian
ضلع مجسٹریٹ شوپیاں کی طرف سے جاری ایک حکمنامے میں کہا گیا کہ ’سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے) کشمیر کے 5 نومبر 2022 کے کمیونکیشن کے ذریعے مطلع کیا گیا کہ بٹہ مالو پولیس اسٹیشن میں درج ایک ایف آئی آر جس کی چھان بین اب ایس آئی اے پولیس اسٹیشن سے کی جا رہی ہے، کی تحقیقات کے دوران 9 جائیدادیں سامنے آئی ہیں جن کے مالک یا جو کالعدم تنظیم جماعت اسلامی کی تحویل میں ہیں اور جو شوپیاں ضلع کے دائرہ اختیار میں واقع ہیں اور ان کو یو اے پی اے ایکٹ کی دفعہ8 کے تحت نوٹیفائی کرنا ہے‘۔
حکمنامے کے مطابق ان نو جائیداروں میں ایک اسکول عمارت جس کو ابھی استعمال نہیں کیا گیا ہے اور الگ الگ اراضی کے ٹکڑے ہیں جو جماعت اسلامی کے نام پر رجسٹر ہیں۔متعلقہ تحصیلدار کے رپورٹ اور ان جائیدادوں کے ریونیو ریکارڈس سے یہ پایا گیا کہ ان جائیدادوں کے مالک یا یہ جماعت اسلامی کے ممبروں کی تحویل میں ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے مقصد کے لئے ایس آئی اے کے افسروں اور پولیس کے علاوہ ان جائیدادوں میں کسی کے داخلے یا استعمال کرنے پر پابندی عائد ہے۔یہ ہدایات غیر قانونی سرگرمیوں (انسداد) ایکٹ (یو اے پی اے) 1967 کے دفعہ8 کے تحت جاری کی گئی ہیں
مزید پڑھیں: SIA conducts raids in Shopian شوپیان میں ایس آئی اے کی کاروائی جاری
واضح رہے کہ کہ 28 فروری 2019 کو مرکزی وزارت داخلہ نے یو اے پی اے کے تحت اس تنظیم یعنی جماعت اسلامی کو پانچ سال کے لئے کالعدم قرار دیتے ہوئے بتایا تھا کہ جماعت اسلامی کشمیر عسکریت پسند تنظیموں کے رابطے میں ہے اور کشمیر اور دوسری جگہوں میں انتہا پسندی اور ملی ٹنسی کی تائید کرتی ہے۔Ban on Jamaat Islami jk