پلوامہ: جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں قائم ڈسٹرکٹ اسپتال کو انتظامیہ نے جدید آلات سے لیس کیا ہے، ڈسٹرکٹ اسپتال پلوامہ میں ضلع پلوامہ سمیت ساتھ دیگر اضلاع سے آئے مریضوں کا علاج و معالجہ کیا جا رہا ہے۔ ضلع ہسپتال میں ماضی قریب میں خصوصاً کووڈ 19 کے بعد کئی میجر سرجریز انجام دی گئی وہیں گزشتہ روز ایک مریض کی چار گھنٹے طویل سرجری انجام دی گئی جو اس سے قبل ضلع اسپتال میں ممکن نہیں تھی۔
سڑک حادثے میں زخمی ہوئے ایک شخص کا بازو ٹوٹ گیا تھا جس کے بعد اسے فوری طور پر ضلع اسپتال پلوامہ میں داخل کیا گیا۔ اسپتال میں موجود معالجین نے چار گھنٹوں تک مریض کی سرجری انجام دیکر بازو کو ایک پلیٹ کی مدد سے واپس جوڑ دیا۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس سے قبل اس طرح کی میجر سرجری ضلع اسپتال میں انجام نہیں دی جاتی تھی اور مریضوں کو جراحی کے لیے سرینگر یا دیگر اضلاع میں موجود اسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا تھا۔
مزید پڑھیں: Bone Marrow Stem Cell Transplant جی ایم سی سرینگر میں پہلا بون میرو سٹیم سیل ٹرانسپلانٹ انجام دیا گیا
ادھر، مریض نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اسپتال انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع اسپتال میں اس سے قبل اس طرح کی سرجری انجام نہیں دی جاتی تھی جس کے سبب بعض مریض نجی کلنک یا اسپتالوں کا رخ کرنے کے لیے مجبور ہو جاتے تھے۔ انہوں نے عوام سے نجی کلنک یا اسپتالوں کا رخ کرنے کے بجائے سرکاری اسپتالوں میں علاج کو ترجیح دینے کی اپیل کی۔
سرجری انجام دینے والے ڈاکٹر نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال میں طبی ڈھانچہ مستحکم دئے جانے سے اس طرح کی میجر سرجری انجام دینا ممکن ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ مریض کے بازو کی ہڈی مکمل ٹوٹ گئی تھی اور اسے چار ٹکڑے ہو چکے تھے جسے ایک پلیٹ کے سہارے واپس جوڑ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سرجری بڑی جراحیوں میں شمار کی جاتی ہے اور اس اب اس طرح کی سرجریز ضلع اسپتال پلوامہ میں بھی ممکن ہے۔