ممبئی (مہاراشٹرا) : ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے سنگین الزامات اور جرائم کے لیے معطل کیے جانے کے باوجود کوویڈ ڈیوٹی کے بہانے اینٹی کرپشن بیورو کے مختلف مقدمات کا سامنا کرنے والے 116 اہلکاروں کو بحال کیا ہے ان میں سے زیادہ تر اہلکار رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تھے ان میں فائر ڈپارٹمنٹ، محکمہ صحت کے 17، اور اسپتالوں سے 6 ملازمین ہیں جو بدعنوانیوں میں ملوث پائے گئے انکے خلاف اینٹی کرپشن بیورو کی کارروائی بھی جاری ہے۔ یہ جانکاری آر ٹی آئی کے ذریعے سماجی کارکن، جتیندر گھاڈگھے، نے حاصل کی ہے۔
آر ٹی آئی میں انکشاف ہوا ہے کہ كووڈ ختم ہونے کے باوجود ایسے افسران اپنی ڈیوٹی بدستور انجام دے رہے ہیں، باوجود اسکے کہ انکے خلاف بدعنوانیوں کی کئی دفعات کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے اور انکے خلاف بدعنوانی کے بے شمار الزامات ہیں اور بی ایم سی کی جانب سے انہیں تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کرنا اور انہیں بیک ڈور انٹری فراہم کرنا کئی سوالات کو جنم دے رہا ہے۔
سماجی کارکن جتیندر گھاڈگھے کا کہنا ہے کہ ’’بی ایم سی نے معطل اہلکاروں کو بحال کرنے کی اجازت دی ہے کیونکہ انہیں پہلے ہی آدھی تنخواہ دی جا رہی ہے معطل اہلکاروں کو آدھی تنخواہ دینے کے بجائے بی ایم سی کو معطلی کی مدت کی ادائیگی نہیں کرنی چاہئے اور نئے عہدیداروں کو ملازمت دینی چاہئے تاکہ روزگار کے مواقع مل سکیں اور محکمہ بدعنوانیوں میں شامل افسران سے صاف ہو جائے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ اینٹی کرپشن قوانین کے مطابق ایسے افسران جو بدعنوانیوں میں ملوث ہیں کے خلاف کارروائی کو آگے بڑھانے کے لیے انکے خلاف چارج شیٹ داخل کرنے کے لئے اسی محکمہ کے اعلیٰ عہدیداران سے اجازت لینی پڑتی ہے تاہم جب ان ملازمین کے خلاف کارروائی کی اجازت طلب کی جاتی ہے تو محکمہ کے اعلیٰ افسران اُنہیں بچانے کے لیے کارروائی کی اجازت دینے میں ٹال مٹول کرتے نظر آ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: BMC Corruption Case بی ایم سی ایک ہی کمپنی کو دواؤں کا ٹھیکہ دے رہی ہے، بی جے پی کا الزام