قومی ووٹرس ڈے پر ثقافتی پروگرام - Students launch voting awareness campaign
الیکشن کمیشن کی جانب سے ہر برس 25 جنوری کو قومی سطح پر ووٹرس ڈے منایا جاتا ہے اس موقع پر عوام میں ووٹنگ کی بیداری مہم، تقاریب اور ثقافتی پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔
ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں کی قدیم و معروف مہاتما گاندھی ودیا مندر ایم ایس جی کالج کے شعبہ سیاست کے زیر اہتمام نیشنل ووٹرس ڈے پر طلبہ نے ووٹنگ بیداری مہم کا آغاز کیا۔


کالج کی دیواروں پر الیکشن، سیاست، ووٹنگ و دیگر سماجی موضوعات پر تصاویر اور پوسٹرس لگائے گئے۔ اس مہم میں شریک طلبہ کی کالج انتظامیہ کی جانب سے حوصلہ افزائی بھی کیا گیا۔

قومی ووٹرس ڈے مہم میں پرنسپل ڈاکٹر ڈی ایف سیروڑے، ہیڈ پولیٹیکل سائنس پروفیسر منیس سونونے، پروفیسر راجپوت، پروفیسر تری بھون، پروفیسر ساجد انصاری، پروفیسر سعید انصاری سمیت زیر تعلیم طلباء و طالبات نے شرکت کی۔
ای ٹی وی بھارت پر ایم اے اردو کی طالبہ ہاجرہ انصاری اور ایم اے پالیٹیکس کے طالب علم آکاش شرواڑے نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کی قدیم و معروف مہاتما گاندھی ودیا مندر ایم ایس جی کالج کے شعبہ سیاسیات کے زیر اہتمام نیشنل ووٹرس ڈے پر طلبہ نے ووٹنگ بیداری مہم کا آغاز کیا۔ کالج کی دیواروں پر موجودہ حالات، الیکشن، سیاست، ووٹنگ و دیگر سماجی موضوعات پر تصاویر اور پوسٹرس لگائے گئے۔ اس مہم میں شریک طلبہ کی کالج انتظامیہ کی جانب سے حوصلہ افزائی کی گئی۔
نیشنل ووٹرس ڈے مہم میں پرنسپل ڈاکٹر ڈی ایف سیروڑے، ہیڈ پولیٹیکل سائنس پروفیسر منیس سونونے، پروفیسر راجپوت، پروفیسر تری بھون، پروفیسر ساجد انصاری، پروفیسر سعید انصاری اور دیگر پروفیسرس نے گریجویشن و پوسٹ گریجویشن میں زیر تعلیم طلباء و طالبات نے شرکت کی۔
ای ٹی وی بھارت پر ایم اے اردو کی طالبہ ہاجرہ انصاری اور ایم اے پالیٹیکس کے طالب علم آکاش شرواڑے نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
Body:۔۔
Conclusion:۔۔