ممبئی: ممبئی کی مینارہ مسجدکے انتظامیہ کے نام مہاراشٹر وقف بورڈ نے ایک نوٹس جاری کیا ہے جس میں انہیں کرایہ داروں کی تفصیلات، اثاثوں کے انتظام و انصرام اور کرایہ ناموں کی نوعیت اور استعمال کے بارے میں اختیار کئے گئے ضوابط کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ وقف بورڈ نے مسجد وقف املاک سے متعلق معلومات اکھٹا کرنے کا عمل بھی شروع کیا ہے۔
اس سلسلے میں مہاراشٹر وقف بورڈ نے مینارہ مسجد ٹرسٹ نے تمام املاک اور اثاثوں کی موجودہ قدر یا مارکیٹ ویلیو کا تعین کرنے اور اُنکے کرائے کی تفصیلات فراہم کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔
غور طلب ہے کہ مینارہ مسجد ٹرسٹ کے زیر اہتمام ہزاروں کروڑوں کی وقف املاک کو ٹرسٹیوں نے غیر قانونی طریقے بیچ دیا ہے۔اپنے نوٹس میں وقف بورڈ کے سی ای او معین تاشیلادار نے کہا کہ صرف 11 مہینے کی میعاد تک کرایہ پر دی جانے والی ملکیت کو لیکر ٹرسٹی ذمہ داری نبھا سکتی ہیں لیکن اُس کے علاوہ اگر اس میعاد سے زیادہ کسی کو کرائے پر ملکیت کو دیتے ہیں تو وقف بورڈ سے اُس کے لیے اجازت لینی ہوگئی
انہوں نے کہاکہ۔ملکیت کو اگر 30 سال یا اس سے زیادہ لیز پر دیا گیا ہے تو یہ وقف قوانین کی خلاف ورزی کرنے جیسا ہے ایسے میں ٹرسٹ کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔۔کسی بھی وقف ملکیت کو سب لیز پر بھی نہیں دیا جا سکتا۔ اپنی ہدایت میں وقف بورڈ نے ایک فارم دیکر مینارہ مسجد ٹرسٹ کے املاک کی تفصیلات مانگی ہیں اسکے لیے بورڈ نے 4 ہفتوں کی مہلت دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ناریل واڈی قبرستان میں کچی لاشوں کی قبریں کھودنے کا معاملہ ،ویڈیو وائرل
واضح رہے کہ ای ٹی وی نے ممبئی کی مینارہ مسجد کی ایسی 200 املاک کے بارے میں خبر شائع کی تھی جسے مسجد کے ٹرسٹی نے وقف بورڈ کی بنا اجازت کے ہی بیچ ڈالی ہے۔اس خبر کے بعد مہاراشٹر بورڈ نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے مینارہ مسجد ٹرسٹ کے خلاف قانونی کارروائی کی ہے۔