ممبئی کے مالونی پولیس تھانے میں بی جے پی اقلیتی شعبہ کے صدر حاجی حیدر اعظم کی اہیلیہ ریشمہ خان اور کئی پولیس افسران کے خلاف جعلسازی،بنگلہ دیش غیر قانونی طرقے سے سے بھارت آکر رہنے والوں کی حمایت کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
جن پولیس افسران پر معاملہ درج کیا گیا ہے ان میں اس وقت کے سینیئر پولیس انسپکٹر دیپک فٹانگرے اور جوائنٹ کمشنر دیوین بھارتی Mumbai Joint CP Deven Bhartiشامل ہیں۔
ان افسران پر الزام ہے کہ اسپیشل برانچ کے ایک افسر کی شکایت کے باوجود ملزمہ کے خلاف معاملہ نہیں درج کیا گیا تھا ۔اپنی شکایت میں اسپیشل برانچ کے افسر دیپک کرلکر نے واضح کیا ہے کہ جب ملزمہ کے بارے میں انہوں مالونی پولیس تھانے کو اپنی رپورٹ سنوپی تو اس وقت کے پولیس افسران نے معاملہ درج کرنے کے بجاے اسے دبا دیا تھا ۔حال ہی میں ریاستی وزیر نواب ملک نے حیدر اعظم کی اہلیہ پر مذکورہ الزامات کے تحت کارروائی کا مطلبہ کیا تھا۔
اس لفظی تکرار کے بعد حیدر اعظم نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔اور نواب ملک کے خلاف ہتک عزت کے دفعات کے تحت کارروائی کرنے کی بات کہی تھی۔
گزشتہ کئی برسوں سے ممبئی کے بی جے پی رہنما حیدر اعظم کی دوسری اہلیہ کے خلاف کاروائی کو لے کر متعدد پولیس مطالبہ کر رہے تھے۔ لیکن گذشتہ کئی سالوں سےریاست میں بی جی حکومت کے بر سر اقتدار ہونے کے سبب مالونی پولیس انکے خلاف کارروائی کرنے سے قاصر تھی۔اب معاملہ درج کرنے کے بعد اس کیس کو کرائم انٹلیجنس یونٹ کو ٹرانسفر کر دیا گیا ہے۔۔
مزید پڑھیں:
دیوین بھارتی وہی افسر ہیں جو ہمیشہ تنازعہ میں گھرے رہے ہیں۔ ممبئی کے اس وقت کے پولیس کمشنر سنجے بروے نے بھارتی کے خلاف جانچ کی تھی جس میں یہ سنسی خیز انکشاف ہوا تھا کہ بھارتی کے مراسم انڈر ورلڈ سرغنہ اعجاز لکڑوالا سے ہے۔ جسے گرفتار کر کی جیل بھیج دیا گیا ہے۔۔بروے نے بھارتی کے خلاف اپنی خفیہ رپورٹ ریاستی حکومت کو سنوپی تھی اُنہوں بھارتی کو ان کے ہی محکمہ کے لئے خطرناک بتایا تھا۔