کولگام: جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ اقلیتی طبقہ کی ٹارگٹ کلنگ کا مقصد سکیورٹی فورسز کو غلطی پر اکسانا، تاکہ لوگ احتجاج کے طور پر سڑکوں پر نکل آئیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز جموں و کشمیر میں کسی بے گناہ کو ہاتھ نہیں لگائیں گی بلکہ کشمیر میں عسکریت پسندی کو جڑ سے اکھاڑ دیں گی۔ Manoj sinha on target Killing
سنہا نے ان باتوں کا اظہار جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں ماڈل ریزیڈنشیل اسکول اور ٹرائبل یوتھ ہوسٹل کا افتتاح کرنے کے بعد ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ LG visit kulgam
منوج سنہا نے کہا کہ عسکریت پسندوں کی جانب سے خواتین اساتذہ سمیت معصوم لوگوں کو نشانہ بنانا پولیس اور سیکورٹی فورسز کو مشتعل کرنے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے تاکہ سکیورٹی فورسز کوئی غلطی کا ارتکاب کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اور سکیورٹی فورسز کسی بے گناہ کو ہاتھ تک نہیں لگائیں گی اور انتظامیہ کی یہی پالیسی ہے کہ بے گناہوں کو چھوؤ مت اور گناہگاروں کو چھوڑو مت۔
منوج سنہا نے کہا کہ عوام کو جموں و کشمیر میں ہو رہی ٹارگیٹ کلنگ کی مذمت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں عسکریت پسندی اپنے آخری مرحلے میں ہے اور سکیورٹی فورسز اور انتظامیہ جموں و کشمیر میں ترقی کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
دورے کے دوران منوج سنہا نے ماڈل ریزیڈنشیل اسکول کا افتتاح کیا۔ 60 کنال کے رقبے پر اس منصوبے پر 17 کروڑ کی لاگت آئی ہے۔ وہیں قبائلی ہوسٹل کولگام کے پروجیکٹ کا ای سنگ بنیاد رکھا۔ منوج سنہا نے سول سروس کے خواہشمندوں کے لیے لائبریری کم ریڈنگ روم کی سہولت کا ای افتتاح کیا۔