ETV Bharat / state

HC Quashes Kulgam Youth’s Detention: پی ایس اے کالعدم قرار، کشمیری نوجوان کی رہائی کے احکامات صادر - ہائی کورٹ نے پبلک سیفٹی ایکٹ کالعدم قرار

ہائی کورٹ نے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید کیے گئے جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کی رہائی کے احکامات صادر کیے۔

پی ایس اے کالعدم قرار، کشمیری نوجوان کی رہائی کے احکامات صادر
پی ایس اے کالعدم قرار، کشمیری نوجوان کی رہائی کے احکامات صادر
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 8, 2023, 7:43 PM IST

سرینگر (جموں و کشمیر): ہائی کورٹ ااف جموں کشمیر اینڈ لداخ نے بدھ کو جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کی نظر بندی کے احکامات کو کالعدم قرار دیا۔ بحیثیت مزدور کام کرنے والے ایک نوجوان کے خلاف گزشتہ سال پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے ) کے تحت مقدمہ درج کر کے اس کے گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ بشیر احمد ٹاک نے کہا: ’’میرا مؤکل محمد الیاس ڈار ایک طالب علم ہے اور 2022 میں گرفتاری سے قبل پارٹ ٹائم مزدور کے طور پر بھی کام کر رہا تھا۔ اس کی عمر صرف 22 سال ہے اور وہ راہپورہ، کولگام کے کھڈونی گاؤں کا رہائشی ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’آج، جسٹس ونود چیٹرجی کول کی عدالت نے پی ایس اے کے تحت ان کی نظربندی کو منسوخ کر دیا۔ انہیں مئی 2022 میں ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں اس پر پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج کرکے اسے جیل منتقل کیا گیا تھا۔‘‘

مزید پڑھیں: علی محمد ساگر پر عائد پی ایس اے کالعدم

کیس کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے ڈار کے وکیل نے کہا: ’’میرے موکل کو ایک قدیم کیس میں گرفتار کیا گیا تھا جو ان کے خلاف کولگام پولیس نے 2021 میں درج کیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گرفتاری کے بعد بھی انہیں ڈوزیئر یا کوئی اور دستاویز فراہم نہیں کیے گئے تھے۔‘‘ وکیل نے مزید کہا کہ ’’سماعت کے دوران، ہم عدالت کے سامنے حقائق پیش کرنے اور جسٹس کول کو یہ قائل کرنے میں بھی کامیاب رہے کہ ڈار 2022 میں گرفتاری کے بعد سے ہریانہ کے گڑگاؤں علاقے میں جیل میں ہے۔ ہمارے دلائل سننے کے بعد عدالت نے ان (ڈار) کی فوری رہائی کا حکم دیا۔‘‘

سرینگر (جموں و کشمیر): ہائی کورٹ ااف جموں کشمیر اینڈ لداخ نے بدھ کو جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کی نظر بندی کے احکامات کو کالعدم قرار دیا۔ بحیثیت مزدور کام کرنے والے ایک نوجوان کے خلاف گزشتہ سال پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے ) کے تحت مقدمہ درج کر کے اس کے گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ بشیر احمد ٹاک نے کہا: ’’میرا مؤکل محمد الیاس ڈار ایک طالب علم ہے اور 2022 میں گرفتاری سے قبل پارٹ ٹائم مزدور کے طور پر بھی کام کر رہا تھا۔ اس کی عمر صرف 22 سال ہے اور وہ راہپورہ، کولگام کے کھڈونی گاؤں کا رہائشی ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’آج، جسٹس ونود چیٹرجی کول کی عدالت نے پی ایس اے کے تحت ان کی نظربندی کو منسوخ کر دیا۔ انہیں مئی 2022 میں ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں اس پر پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج کرکے اسے جیل منتقل کیا گیا تھا۔‘‘

مزید پڑھیں: علی محمد ساگر پر عائد پی ایس اے کالعدم

کیس کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے ڈار کے وکیل نے کہا: ’’میرے موکل کو ایک قدیم کیس میں گرفتار کیا گیا تھا جو ان کے خلاف کولگام پولیس نے 2021 میں درج کیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گرفتاری کے بعد بھی انہیں ڈوزیئر یا کوئی اور دستاویز فراہم نہیں کیے گئے تھے۔‘‘ وکیل نے مزید کہا کہ ’’سماعت کے دوران، ہم عدالت کے سامنے حقائق پیش کرنے اور جسٹس کول کو یہ قائل کرنے میں بھی کامیاب رہے کہ ڈار 2022 میں گرفتاری کے بعد سے ہریانہ کے گڑگاؤں علاقے میں جیل میں ہے۔ ہمارے دلائل سننے کے بعد عدالت نے ان (ڈار) کی فوری رہائی کا حکم دیا۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.