کشتواڑ کے سب ڈویزن پاڈر کے پنچایت جاڑ کے سزار گاوں میں 1947 سے لیکر ابھی تک لوگوں کو بجلی نہیں پہنچی ہے۔
75 years Independence Still Now No Electricity
لوگوں نے جموں کشمیر انتظامیہ تا ضلع انتظامیہ کشتواڑ کے خلاف احتجاج کیا۔ لوگوں نے مرکزی سرکار کے دعوے اور کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی ملک کی عوام کو چاند کے خواب دکھاتے رہتے ہیں پر کشتواڑ کے سزار گاوں کے لوگوں کو آج بھی بجلی کی لاین نہیں پہنچی ہے۔مزید کہا کہ مرکز سرکار ڈیجیٹل انڈیا کے خواب غریب عوام کو دکھا رہے ہیں پر زمینی سطح پر کچھ اور ہی صورت حال ہے۔
21 وین صدی میں بھی ہم لوگوں کو بجلی ،پانی ، موبائیل نیٹ ورک ، سڑک رابطہ ابھی تک فراہم نہیں کیا گیا ہے۔ لوگوں نے نیشنل کانفرنس پارٹی کے سیاستدانوں پر بھی ناراضگی جتاتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس سرکار نے بھی ہمارے اس گاوں کو تمام بنیادی سہولت سے محروم رکھا پر بھاجپا سرکار سے ہم لوگوں کو امید تھی کہ اب ہم لوگوں کے ساتھ انصاف ہوگا پر بھاجپا سرکار کے دعوے بھی کھوکھلے ٽابت ہوئے ہیں۔لوگوں نے مزید کہا کہ تمام سرکاروں نے ووٹ بنک کے لیے استعمال کیا ہے پر انتخابات کے بعد کوئی بھی سدھ لینے نہیں آتے ہیں۔
سزار گاوں کے لوگوں نے مزید جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ 1947 سے لیکر ابھی تک ہمارے اس گاوں میں کسی بھی پارٹی کا کوئی بھی سیاسی لیڈر نہیں آیا جو کہ سراسر لوگوں کے ساتھ نا انصافی ہے۔
لوگوں نے مزید کہا کہ سزار گاوں میں محکمہ بجلی کی جانب سے جن سٹ دیے گیے تھے پر وہ جن سٹ لائی پاڈر سے بیس کلو میٹر پک ڈھنڈی راستہ کی چڑھائی سے لوگوں نے گاوں میں پہنچایا تھا۔ لہکن گاوں میں پہنچاتے ہی وہ خراب ہو گیا لوگوں نے ہزاروں دفعہ ضلع انتظامیہ کشتواڑ کو جانکاری دینے کے باوجود بھی ابھی تک جنریٹر کو ٹھیک نہیں کیا گیا۔
اس حوالے سے نمائندہ دیپک شرما نے ڈپٹی کمشنر کشتواڑ سے بھی ملاقات کی اور علاقہ کی تمام مسائل ان تک پہنچائے جس میں ڈپٹی کمشنر کشتواڑ اشوک شرما نے یقین دہانی کروائی کہ دو مہینہ کے اندر اندر سزار گاوں میں بجلی لائن پہنچائی جائے گی اور مزید کہا کہ اس گاوں میں لوگوں کو جن سٹ دیا ہوا ہے جب تک بجلی پہنچائی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر کشتواڑ نے علاقہ کے تمام مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔