روہت کنسل نے محکمہ خزانہ کو ہدایت دی کہ وہ جے اینڈ کے بینک کو آئی بی پی ایس کے ذریعہ جموں و کشمیر بینک میں 250 پروبیشنری افسروں اور 1200 بینکنگ ایسوسیٹس کے لیے ایک منصفانہ اور شفاف بھرتی عمل کا آغاز کرے۔
انہوں نے کہا کہ بھرتی کا پورا عمل تین ماہ کے اندر فاسٹ ٹریک بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔ بینک اگلی بورڈ میٹنگ میں اس سلسلے میں تفصیلی طریقہ کار اور اعلانات کو حتمی شکل دے گا۔ اس کے نتیجے میں اس بینک کے ذریعہ ان اسامیوں کے لئے بھرتی کے جاری عمل کو ختم کردیا جائے گا۔
جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ حکومت نے جموں و کشمیر یونین ٹریٹری کے تمام بجلی صارفین کے لیے ایمنسٹی سکیم کا اعلان کیا ہے۔
روہت کنسل نے کہا کہ یہ فیصلہ لیفٹیننٹ گورنر جی سی مرمو کی صدارت میں منعقدہ اِنتظامی کونسل نے لیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ایمنسٹی سکیم یکم مارچ 2020ءسے نافذ العمل ہوگی ۔اُنہوں نے کہا کہ اِنتظامی کونسل نے فیصلہ کیا کہ بجلی صارفین کو اُن کی بجلی کی کنکشن کاٹنے کے بجائے انہیں ایک رعایتی سہولیت کے علاوہ آسان طریقے پر تین قسطوں میں بقایا رقم ادا کرنے کا موقعہ فراہم کیا جارہا ہے۔
روہت کنسل نے مزید کہا کہ ادائیگی کا 25فیصد حصہ 31 مارچ 2020ءتک مکمل کرنا ہوگا جبکہ 40فیصد 30 اپریل 2020ءاور باقی ماندہ 35فیصد رقم 31 مئی 2020ءتک ادا کرنا لازمی ہے۔جو صارفین مقررہ وقت کے اندر بقایا جات کی ادائیگی یقینی بنائیں گے انہیں سود کی رقم پر مکمل طور پر معاف کی جائے گی ۔
صارفین جو پہلی قسط ادا نہ کرسکیں ان کو پانچ فیصد فائدے سے ہاتھ دھونا پڑے گا جبکہ دوسری قسط نہ ادا کرنے والوں کو 10فیصد رعایت ہاتھ سے نکل جائے گی۔31مئی 2020ءتک تمام تین قسطوں کی پوری ادائیگی میں لاپروائی برتنے والوں کے بجلی کنکشن کاٹ دئیے جائیں گے۔
میٹنگ میں مزید فیصلہ لیا گیا کہ یکم جون سے قصوروار صارفین کو مکمل طور پر بجلی کی فراہمی روک دی جائے گی بصورت دیگر تمام واجبات ادا نہ کریں۔محکمہ کے ایک اندازے کے مطابق صارفین کے سود کی رقم کو معاف کرنے سے 600کروڑ روپے کا نقصان ہوتا ہے جبکہ کُل بقایاجات کی رقم 3000کروڑ روپے بنتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بینک کو یہ یقینی بنانے کی ہدایت دی جارہی ہے کہ حتمی بھرتی عمل میں مستحق تمام درخواست دہندگان کو تازہ ترین بھرتی کا اہل بنایا جائے۔ انتظامی کونسل نے مقامی صنعت کو درپیش مشکلات پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ خزانہ کو ہدایت دی کہ وہ جموں و کشمیر میں کام کرنے والی صنعتوں کی سود واجبات کا تخمینہ تیار کریں کیونکہ ان صنعتوں کو درپیش حالات کی مشکلات کا سامنا ہے۔
میٹنگ میں فیصلہ لیاگیا کہ محکمہ خزانہ دیگر شعبوں جیسے محکمہ صنعت کے ساتھ صلاح مشورہ کا عمل شروع کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ صنعت بھی وسیع پیمانے پر شراکت دارو کی مشاورت میں شامل ہوگی تاکہ مقامی صنعتوں کو اسی طرح کی خطوط پر ترغیب دلانے کے لیے ایک پالیسی تیار کی جاسکے۔ جس کی بدولت باہر سے آنے والے سرمایہ کاروں کو راغب کیا جاسکے۔
مجوزہ سرمایہ کاری سمٹ کے بارے میں کنسل نے کہا کہ انتظامی کونسل نے مجوزہ انوسٹمنٹ سمٹ کے سلسلے میں پیش رفت کا بھی جائزہ لیا اور چار شعبوں کی مخصوص پالیسیوں کی منظوری دی جس سے ان شعبوں میں سرمایہ کاری کو آسان بنانے میں مدد ملے گی۔