جموں: چھبیس اکتوبر انیس سو سنتالیس کو جموں کشمیر کا الحاق ہندوستان کے ساتھ چند شرائط کی بنیاد پر ہوا تھا جموں کشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے آج یوم الحاق دن کو منانے کی غرض سے کئی مقامات پر تقریبات کا اہتمام کیا، جس میں سب سے بڑی تقریب کا اہتمام جموں کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں کی مہاراجہ ہری سنگھ پارک میں منعقد ہوئی ،جس میں بی جے پی کے سینکڑوں کارکنوں کی موجودگی میں مہاراجہ ہری سنگھ کے مجسمے پر پھول ڈالے گئے اور مہاراجہ ہری سنگھ کی ملک کے تئیں پیار کو سراہا گیا۔ اس موقع پر پارٹی کے صدر رویندر رینا کے ہمراہ سابق وزیر کویندر گپتا بھی موجود تھے -
بتادیں کہ آزادی کے بعد ملک بھر کی شاہی ریاستوں نے ہندوستان کے ساتھ الحاق کو قبول کیا، لیکن کشمیر کی اکثریتی مسلم آبادی اور ہندو مہاراجہ ہری سنگھ کے درمیان ہندوستان یا پاکستان میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کا فیصلہ کرنے میں 2 ماہ لگے۔ 26 اکتوبر 1947 کی وہی تاریخ تھی جب کشمیر کے مہاراجہ ہری سنگھ نے ہندوستان کے ساتھ الحاق کے خط پر دستخط کیے تھے۔24 اکتوبر 1947 کو پاکستانی فوج کی مدد سے پاکستان کے قبائلی عسکریت پسندوں نے سرینگر پر قبضہ کرنے کے لیے کشمیر پر حملہ شروع کر دیا۔
مہاراجہ ہری سنگھ نے ہندوستانی وزیر اعظم جواہر لعل نہرو سے مدد طلب کی لیکن قواعد کے مطابق ہندوستانی فوج اس وقت تک سرینگر میں داخل نہیں ہوسکتی جب تک کشمیر کا ہندوستان سے الحاق نہیں ہوجاتا۔ لارڈ ماؤنٹ بیٹن نے اس حوالے سے صورتحال پہلے ہی واضح کر دی تھی جس کے بعد ہری سنگھ کے پاس کشمیر کو بچانے کا کوئی اور راستہ نہیں تھا سوائے بھارت کے ساتھ الحاق کے۔
ملک کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل ، کشمیر کو ہندوستان میں شامل کرنے کے لیے کافی عرصے سے کوشش کر رہے تھے۔ جیسے ہی ہری سنگھ نے مدد کی درخواست کی۔ وزارت داخلہ کے اس وقت کے سیکرٹری بی پی مینن 26 اکتوبر 1947 کو وزارت داخلہ کی طرف سے تیار کردہ انضمام کی دو صفحاتی دستاویز لے کر جموں پہنچے اور اسی دن ہری سنگھ نے اس پر دستخط کر دیے۔ اس کے بعد 27 اکتوبر کی صبح بھارتی فوج کو سرینگر کی فضائی پٹی پر اتارا گیا۔
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر کا ہندوستان سے الحاق کب اور کیسے ہوا
جموں و کشمیر کو دی گئی خصوصی حیثیت کی وجہ سے دوسری ریاستوں کے شہریوں کو یہاں زمین خریدنے کی اجازت نہیں تھی اور نہ ہی دوسری ریاستوں کے شہریوں کو یہاں مستقل طور پر آباد ہونے کی اجازت تھی،جس کے بعد موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے اپنے دوسرے دور میں 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹا کر جموں، کشمیر لداخ کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا۔