جموں: مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے آج جموں یونیورسٹی میں ڈوگری زبان میں آئین ہند کا پہلا ایڈیشن کی رسم رونمائی انجام دی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی جانب سے آڈانی کا معاملے کے سوال کے جواب میں کرن رجیجو نے کہا کہ ہنڈنبرگ-اڈانی معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا کیونکہ سپریم کورٹ نے پہلے ہی ایک کمیٹی بنائی ہے جو اس معاملے کی تحقیقات کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اس معاملے میں جے پی سی کا مانگ کر کے راہل گاندھی کے سیاسی کیریئر کو چمکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہنڈنبرگ-اڈانی معاملے میں جان بوجھ کر ایشو بنایا جا رہا ہے۔
کرن رجیجو نے کہا کہ ملک آئین سے چلایا جاتا ہے۔ ایک شخص سیاسی طور پر ناکام ہو گیا ہے اور وہ تنازعات کو اجاگر کرنے کی کوشش کر رہا ہیں، تاکہ وہ اپنے کیریئر کو روشن بنائے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس مایوسی میں ہے اور عدلیہ پر حملہ کر رہی ہے لیکن حکومت اس میں خاموش نہیں رہے گی۔
وزیر قانون نے الزام لگایا کہ ’’یہ کانگریس کی عادت ہے کہ عدلیہ کے خلاف دھمکیاں دینا۔ 1975 میں ایمرجنسی کے نفاذ سے پہلے بھی کانگریس کے لیڈران نے عدلیہ پر حملہ کیا تھا اور وہ اپنی مایوسی کی وجہ سے مزید حملے کریں گے۔‘‘
بتادیں کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ و سینئر اپوزیشن لیڈر شرد پوار نے کہا کہ اڈانی کیس میں جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جی سی پی) کی جانچ کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ سپریم کورٹ کی طرف سے مقرر کردہ کمیٹی متعلقہ جانچ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ہنڈنبرگ ریسرچ رپورٹ میں اڈانی گروپ کو ٹارگیٹ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں کسی نے بیان دیا اور ملک میں کھلبلی مچ گئی۔ اس طرح کے بیانات پہلے بھی دیے گئے تھے، جس سے ہنگامہ برپا ہوا تھا، لیکن اس بار اس معاملے کو زیادہ اہمیت دی گئی۔
مزید پڑھیں: Hindenburg Adani Case ہنڈنبرگ۔اڈانی کیس میں جے پی سی کی تشکیل ضروری، کانگریس
واضح رہے کہ اپوزیشن پارٹیوں نے اڈانی ہنڈنبرگ معاملے میں بی جے پی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔اپوزیشن جماعتیں اڈانی کیس میں جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کی جانچ کا مطالبہ کر رہے ہے جبکہ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں پہلے ہی ایک کمٹی تشکیل دی جو اس معاملے کی جانچ کرے گی۔