جموں و کشمیر کے عسکریت پسندی سے متاثرہ علاقوں میں پہلی بار ایک خاتون آئی پی ایس افسر کو سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) سرینگر سیکٹر کی انسپکٹر جنرل (آئی جی) کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔
چارو سنہا، جو 1996 بیچ کے تلنگانہ کیڈر کی آئی پی ایس افیسر ہیں، اب انسپکٹر جنرل کی حیثیت سے سی آر پی ایف کے لئے سرینگر سیکٹر کی قیادت کریں گی۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب انہیں اتنا سخت کام سونپا گیا ہے، اس سے قبل بھی انہوں نے سی آر پی ایف میں بہار سیکٹر کے آئی جی کی حیثیت سے کام کیا تھا۔
ان کی سربراہی میں کئی اینٹی نکسلی آپریشن چلائے گئے۔ بعدازاں انہیں سی آر پی ایف میں آئی جی جموں منتقل کردیا گیا جہاں انہوں نے ایک طویل اور کامیاب دور گزارا۔ پیر کے روز ایک تازہ حکم آیا جس میں انھیں آئی جی سرینگر سیکٹر تعینات کیا گیا۔
موجودہ ڈائریکٹر جنرل سی آر پی ایف اے پی مہیشوری 2005 میں سرینگر سیکٹر کے آئی جی کی حیثیت سے سربراہ تھی۔
اس شعبے نے 2005 میں کام شروع کیا تھا لیکن اس میں آئی جی سطح پر کبھی بھی کوئی خاتون افسر موجود نہیں تھیں۔ یہ شعبہ انسداد دہشت گردانہ کارروائیوں کے خلاف کام کرتا ہے اور جموں و کشمیر پولیس کے ساتھ مل کر بھارتی فوج کے ساتھ مشترکہ طور پر کام کرتا ہے۔
سی آر پی ایف نے کہا کہ ' سرینگر سیکٹر برین نشاط میں واقع ہے۔ اس نے 2005 میں کام کرنا شروع کیا۔ سرینگر سیکٹر میں بڈگام، گاندربل، اور سرینگر اور مرکزی علاقہ لداخ کے تین اضلاع پر مشتمل آپریشنل ہے۔'
نیم فوجی دستے نے مزید بتایا ' اس میں 2 حدود، 22 ایگزیکیوٹیو یونٹ، اور 3 خواتین کمپنیز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سرینگر سیکٹر کا گروپ سنٹر سرینگر کے انتظامی کنٹرول میں ہے۔
سنہا اس شعبے میں شامل تمام کارروائیوں کی بھی قیادت کریں گی۔
اس کے علاوہ 6 آئی پی ایس افسران اور 4 سینیئر کیڈر افسروں کو بھی تبادلہ یا سی آر پی ایف میں شامل کیا گیا ہے۔ آئی پی ایس افسران مہیشور دیال (جھارکھنڈ سیکٹر)، پی ایس رنپیس (جموں سیکٹر)، راجو بھارگوا (ورک) کو سی آر پی ایف میں شامل کیا گیا ہے۔
پی ایس رنپیس چارو سنہا کی جگہ جموں سیکٹر کے سربراہ کا عہدہ سنبھالیں گے۔
اسی طرح راجیش کمار جو جے کے زون میں آپریشن کشمیر کی سربراہی کر رہے تھے، کا تبادلہ کردیا گیا ہے اور سنجے کوشک دہرادون سیکٹر کے سربراہ ہوں گے۔
دوسرے وہ افسران جن کا تبادلہ کیا گیا ہے ان میں راکیش کمار یادو، آر این ایس بہادر، اور پرمود کمار پانڈے ہیں۔