ETV Bharat / state

محروس وحید پرہ کی رہائش گاہ پر کاؤنٹر انٹیلیجنس کا چھاپہ

سی آئی کے کے ہمراہ سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) اور پولیس کی ایک ٹیم جنوبی کشمیر کے مختلف مقامات پر چھاپہ مار کارروائی انجام دے رہی ہے۔

محروس وحید پرہ کی رہائش گاہ پر کاؤنٹر انٹلیجنس کا چھاپہ
محروس وحید پرہ کی رہائش گاہ پر کاؤنٹر انٹلیجنس کا چھاپہ
author img

By

Published : Dec 30, 2020, 11:34 AM IST

Updated : Dec 30, 2020, 12:19 PM IST

جموں و کشمیر پولیس کی ایک ونگ کاؤنٹر انٹیلیجنس کشمیر (سی آئی کے) کی ایک ٹیم نے بدھ کے روز جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) یوتھ صدر وحید الرحمن پرہ کی رہائش گاہ سمیت مختلف مقامات پر چھاپہ ماری کی ہے۔

محروس وحید پرہ کی رہائش گاہ پر کاؤنٹر انٹیلیجنس کا چھاپہ

سی آئی کے (کاؤنٹر انٹیلیجنس کشمیر) نے کچھ بینک ٹرانزیکشن، حوالہ رقم اور پاکستان تجارتی رابطوں کے سلسلے میں پی ڈی پی یوتھ صدر وحید الرحمن پرہ کی رہائش گاہ نائیرہ کے علاوہ ضلع کے محتلف مقامات پر چھاپہ مار کارروائی کی ہے جو ابھی بھی جاری ہے۔

اطلاعات کے مطابق سی آئی کے کے ہمراہ سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) اور پولیس کی ایک ٹیم ضلع پلوامہ میں مختلف مقامات پر چھاپہ مار کارروائی انجام دے رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق کاؤنٹر انٹیلیجنس نے اننت ناگ کے رہائشی عمر وانی اور سیر اننت ناگ کے غلام نبی کے گھروں میں چھاپے ڈالے اور کچھ اہم دستاویز ضبط کئے۔ بتایا جاتا ہے یہ دونوں پی ڈی پی کے یوتھ رہنما وحید الرحمن پرہ کے قریبی ساتھیوں میں شمار کئے جاتے ہیں۔

وہیں سرینگر کے سنت نگر علاقے میں واقع اسٹار ہسپتال میں بھی سی آئی کی جانب سے تلاشی جاری ہے۔

واضح رہے کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے نوجوان رہنما وحید الرحمن پرہ نے 22 دسمبر کو پلوامہ کے ایک حلقہ سے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ انتخاب میں 1008 ووٹوں سے جیت حاصل کی ہے۔ وہ وادی کے ایسے پہلے امیدوار ہیں جو جیل میں قید رہنے کے باوجود جیت گئے۔

نامزدگی داخل کرنے کے پانچ دن بعد انہیں قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے 25 نومبر2020 کو نئی دہلی میں گرفتار کیا تھا۔

جب نئی دہلی نے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کیا تو وحید کو چھ ماہ کے لئے گرفتار کیا گیا تھا۔

رواں برس این آئی اے نے ان پر الزام لگایا ہے کہ وہ عسکریت پسندی کے ایک بڑے معاملے سے منسلک ہیں جس میں جموں و کشمیر پولییس دیویندر سنگھ بھی شامل بتائے جاتے ہیں۔

رواں ماہ 19 دسمبر 2020 کو قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کے ایک خصوصی جج نے پرہ کو تیس دن کی عدالتی تحویل میں دیا ہے۔ اس کے بعد انہیں جموں کی امفلہ جیل منتقل کر دیا گیا۔

پوچھ گچھ کے بعد وحید پرہ پر ایک ملزم عرفان شفیع میر سے مبینہ طور پر 'قریبی روابط' کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ انہیں حزب المجاہدین عسکریت پسند نوید بابو کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا اور اس سال کے شروع میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس دیویندر سنگھ کو معطل کیا گیا تھا۔

جموں و کشمیر پولیس کی ایک ونگ کاؤنٹر انٹیلیجنس کشمیر (سی آئی کے) کی ایک ٹیم نے بدھ کے روز جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) یوتھ صدر وحید الرحمن پرہ کی رہائش گاہ سمیت مختلف مقامات پر چھاپہ ماری کی ہے۔

محروس وحید پرہ کی رہائش گاہ پر کاؤنٹر انٹیلیجنس کا چھاپہ

سی آئی کے (کاؤنٹر انٹیلیجنس کشمیر) نے کچھ بینک ٹرانزیکشن، حوالہ رقم اور پاکستان تجارتی رابطوں کے سلسلے میں پی ڈی پی یوتھ صدر وحید الرحمن پرہ کی رہائش گاہ نائیرہ کے علاوہ ضلع کے محتلف مقامات پر چھاپہ مار کارروائی کی ہے جو ابھی بھی جاری ہے۔

اطلاعات کے مطابق سی آئی کے کے ہمراہ سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) اور پولیس کی ایک ٹیم ضلع پلوامہ میں مختلف مقامات پر چھاپہ مار کارروائی انجام دے رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق کاؤنٹر انٹیلیجنس نے اننت ناگ کے رہائشی عمر وانی اور سیر اننت ناگ کے غلام نبی کے گھروں میں چھاپے ڈالے اور کچھ اہم دستاویز ضبط کئے۔ بتایا جاتا ہے یہ دونوں پی ڈی پی کے یوتھ رہنما وحید الرحمن پرہ کے قریبی ساتھیوں میں شمار کئے جاتے ہیں۔

وہیں سرینگر کے سنت نگر علاقے میں واقع اسٹار ہسپتال میں بھی سی آئی کی جانب سے تلاشی جاری ہے۔

واضح رہے کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے نوجوان رہنما وحید الرحمن پرہ نے 22 دسمبر کو پلوامہ کے ایک حلقہ سے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ انتخاب میں 1008 ووٹوں سے جیت حاصل کی ہے۔ وہ وادی کے ایسے پہلے امیدوار ہیں جو جیل میں قید رہنے کے باوجود جیت گئے۔

نامزدگی داخل کرنے کے پانچ دن بعد انہیں قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے 25 نومبر2020 کو نئی دہلی میں گرفتار کیا تھا۔

جب نئی دہلی نے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کیا تو وحید کو چھ ماہ کے لئے گرفتار کیا گیا تھا۔

رواں برس این آئی اے نے ان پر الزام لگایا ہے کہ وہ عسکریت پسندی کے ایک بڑے معاملے سے منسلک ہیں جس میں جموں و کشمیر پولییس دیویندر سنگھ بھی شامل بتائے جاتے ہیں۔

رواں ماہ 19 دسمبر 2020 کو قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کے ایک خصوصی جج نے پرہ کو تیس دن کی عدالتی تحویل میں دیا ہے۔ اس کے بعد انہیں جموں کی امفلہ جیل منتقل کر دیا گیا۔

پوچھ گچھ کے بعد وحید پرہ پر ایک ملزم عرفان شفیع میر سے مبینہ طور پر 'قریبی روابط' کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ انہیں حزب المجاہدین عسکریت پسند نوید بابو کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا اور اس سال کے شروع میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس دیویندر سنگھ کو معطل کیا گیا تھا۔

Last Updated : Dec 30, 2020, 12:19 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.