ETV Bharat / state

Kashmiri Muslims Host Hindu Bride’s Wedding: کشمیر پنڈت خاتون کی شادی میں مسلم میزبان

author img

By

Published : Jun 27, 2022, 9:29 PM IST

Updated : Nov 24, 2022, 9:58 AM IST

’’شادی یا دیگر تقاریب کشمیر میں چاہے کہیں بھی ہوں، مقامی مسلم اور پنڈت ایک ہی دسترخوان پر کھانا کھاتے ہیں اور اجتماعی تقاریب میں ایک ساتھ شرکت کرتے ہیں۔‘‘ Religious tolerance in Kashmir

کشمیر، پنڈتوں کی شادی میں مسلم میزبان
کشمیر، پنڈتوں کی شادی میں مسلم میزبان

گاندربل: وسطی کشمیر کے لار، گاندربل میں مذہبی ہم آہنگی کی مثال اُس وقت دیکھنے کو ملی جب ایک مقامی کشمیری پنڈت خاتون کی شادی تقریب میں مسلم برادری نے بھی شانہ بشانہ شرکت کرکے وادی کشمیر کی صدیوں پرانی مذہبی رواداری اور اخوت کو تازہ کیا۔ Kashmiri Muslims host Hindu Bride’s Wedding مقامی مسلم آبادی نے مقامی پنڈت آنجہانی موہن لال پنڈت کی دختر، مینو کماری کی شادی کے سبھی رسم و رواج میں نہ صرف شرکت کی بلکہ روایتی انداز میں میزبانی کے فرائض بھی انجام دیے۔

کشمیر، پنڈتوں کی شادی میں مسلم میزبان

کشمیری پنڈتوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں صدیوں پرانی مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارے کی مثال آج بھی قائم ہے۔ Religious tolerance in Kashmir یہاں کے مسلم اور ہندو باہمی اتحاد و اتفاق سے زندگی گزار رہے ہیں اور ہمیشہ سے ایک دوسری کی خوشی اور غم میں شریک رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’شادی یا دیگر تقاریب کشمیر میں چاہے کہیں بھی ہوں، مقامی مسلم اور پنڈت ایک ہی دسترخوان پر کھانا کھاتے ہیں اور اجتماعی تقاریب میں ایک ساتھ شرکت کرتے ہیں۔‘‘

مقامی مسلمانوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’سایہ پدری سے محروم مینا کماری کو ہم نے کبھی بھی یتیم ہونے کا احساس نہیں ہونے دیا۔ Hindu Muslim Unity in Kashmir‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’آج مینا کماری کی شادی کی تقریب میں ہم نے بالکل اُسی طرح شرکت کی اور اس کے لیے اُن ہی نیک خواہشات کا اظہار کیا جس طرح ہم اپنی شادیوں اور تقاریب میں اپنے اعزہ و اقارب کے لیے دعائیں کرتے ہیں۔‘‘

وادی کشمیر میں تین دہائیوں قبل نامساعد حالات کے سبب بیشتر کشمیری پنڈتوں نے نقل مکانی کرکے جموں سمیت دیگر شہروں میں سکونت اختیار کر لی تھی۔ Muslims Attend Kashmiri Hindu’s wedding Ceremony تاہم متعد پنڈت کنبے آج بھی کشمیر کے مختلف علاقوں میں آباد ہیں اور یہاں کی مسلم آبادی کے ساتھ شانہ بشانہ زندگی گزار رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: Last Rites Of Pandit Woman: کولگام میں مسلمانوں نے پنڈت خاتون کی آخری رسومات انجام دیں

گاندربل: وسطی کشمیر کے لار، گاندربل میں مذہبی ہم آہنگی کی مثال اُس وقت دیکھنے کو ملی جب ایک مقامی کشمیری پنڈت خاتون کی شادی تقریب میں مسلم برادری نے بھی شانہ بشانہ شرکت کرکے وادی کشمیر کی صدیوں پرانی مذہبی رواداری اور اخوت کو تازہ کیا۔ Kashmiri Muslims host Hindu Bride’s Wedding مقامی مسلم آبادی نے مقامی پنڈت آنجہانی موہن لال پنڈت کی دختر، مینو کماری کی شادی کے سبھی رسم و رواج میں نہ صرف شرکت کی بلکہ روایتی انداز میں میزبانی کے فرائض بھی انجام دیے۔

کشمیر، پنڈتوں کی شادی میں مسلم میزبان

کشمیری پنڈتوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں صدیوں پرانی مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارے کی مثال آج بھی قائم ہے۔ Religious tolerance in Kashmir یہاں کے مسلم اور ہندو باہمی اتحاد و اتفاق سے زندگی گزار رہے ہیں اور ہمیشہ سے ایک دوسری کی خوشی اور غم میں شریک رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’شادی یا دیگر تقاریب کشمیر میں چاہے کہیں بھی ہوں، مقامی مسلم اور پنڈت ایک ہی دسترخوان پر کھانا کھاتے ہیں اور اجتماعی تقاریب میں ایک ساتھ شرکت کرتے ہیں۔‘‘

مقامی مسلمانوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’سایہ پدری سے محروم مینا کماری کو ہم نے کبھی بھی یتیم ہونے کا احساس نہیں ہونے دیا۔ Hindu Muslim Unity in Kashmir‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’آج مینا کماری کی شادی کی تقریب میں ہم نے بالکل اُسی طرح شرکت کی اور اس کے لیے اُن ہی نیک خواہشات کا اظہار کیا جس طرح ہم اپنی شادیوں اور تقاریب میں اپنے اعزہ و اقارب کے لیے دعائیں کرتے ہیں۔‘‘

وادی کشمیر میں تین دہائیوں قبل نامساعد حالات کے سبب بیشتر کشمیری پنڈتوں نے نقل مکانی کرکے جموں سمیت دیگر شہروں میں سکونت اختیار کر لی تھی۔ Muslims Attend Kashmiri Hindu’s wedding Ceremony تاہم متعد پنڈت کنبے آج بھی کشمیر کے مختلف علاقوں میں آباد ہیں اور یہاں کی مسلم آبادی کے ساتھ شانہ بشانہ زندگی گزار رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: Last Rites Of Pandit Woman: کولگام میں مسلمانوں نے پنڈت خاتون کی آخری رسومات انجام دیں

Last Updated : Nov 24, 2022, 9:58 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.