سرینگر: وسطی ضلع گاندربل کے واحد پورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے علی محمد شیخ نے اپنے ملکیتی زمین میں سے ایک کنال اراضی وقف بورڈ کو دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس زمین پر شادی ہال بنا کر مقامی آبادی کو فائدہ پہنچائے جاسکے۔Land Donated to JK Waqf Board
دراصل علی محمد شیخ کی اکلوتی بیٹی سنہ 2018 میں اچانک حرکت قلب بند ہونے سے فوت ہوئی تھی۔ اسی کے ایصال ثواب اور صدقہ جاریہ کے طور پر انہوں نے یہ فیصلہ لیا۔Ganderbal man Donated land to Waqf Board
اس حوالے سے ہفتے کے روز علی محمد شیخ نے یہ اہم فیصلہ لیتے ہوئے اپنی زمین کی ایک کنال جموں وکشمیر وقف بورڈ کی چئیر پرسن درخشاں اندرابی کی نگرانی میں وقف کے نام کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ بھروسہ ہورہا ہے کہ ان کی زمین صحیح معنوں میں استعمال میں لاکر مقامی آبادی کو فائدہ پہنچایا جائے گا۔
اس اہم پیش رفت پر جموں وکشمیر وقف بورڈ کی چئیر پرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ پہلے وقف بورڈ کی ناقص کارگردی اور وقف میں خوربرد کے معاملات کو دیکھتے ہوئے اس ادارے پر لوگوں کا بھروسہ ختم ہوا تھا، لیکن چند مہینوں کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے اب یہاں کے لوگوں کا بھرسہ پھر سے وقف پر جاگ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والوں نے جو وقف کی اراضی اب تک ہڑپ کر لی ہے ان سے وہ واپس لی جائے گی وہیں وقف کے پیسے خورد برد کرنے والوں پر نکیل کس لی جائے گی۔ وقف بورڈ کی چئیرمین درخشاں اندرابی نے مزید کہا کہ پچھلی حکومتوں کے دور اقتدار میں جو وقف کی جائیداد اور وقف کے پیسے کو اپنے ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا رہا اب ایسے نہیں ہوگا اور نہ کسی شخص کسی قسم خیانت کرنے کی دی جائے گی۔
مزید پڑھیں:
- Cancer Hospital Land Identified: کینسر ہسپتال کیلئے زمین کی نشاندہی، کام بہت جلد شروع ہوگا، وقف بورڈ
انہوں نے وقف کے تئیں لوگوں کے بھروسے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب نہ صرف مقامی مسلمان بلکہ یہاں کی پنڈت برادری کے لوگ بھی سامنے آکر اپنی زمین وقف کو دینے کی خواہش رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس تعلق سے حال ہی میں لندن میں مقیم ایک کشمیری پنڈت کا انہیں فون آیا جو کہ تھید ہارون میں اپنی پشتینی 10 کنال زمین وقف کو دینے کی خواہش رکھتے ہیں جو کہ اس حوالے سے تمام لوازمات پورا کرنے کے لیے جلد ہی کشمیر پہنچ رہے ہیں۔