ETV Bharat / state

انتخاب امیر شریعت مکمل دستوری ہے، لوگ بدگمانی سے بچیں: نائب امیر شریعت

امارت شرعیہ ایک دستوری ادارہ ہے، یہاں جو بھی کام اس وقت انجام دیے جا رہے ہیں، وہ مکمل امارت شرعیہ کے دستور مطابق دیے جا رہے ہیں۔ مذکورہ باتیں امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے حالیہ پیدا ہوئے تنازعہ کو لیکر کہی۔

maulana shamshad rahman qasmi exclusive interview
انتخاب امیر شریعت مکمل دستوری ہے، لوگ بدگمانی سے بچیں: نائب امیر شریعت
author img

By

Published : Jul 27, 2021, 6:06 PM IST

مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران کہا کہ انتخاب امیر شریعت کے لئے جو ضابطہ بنایا گیا ہے، انتخابی تاریخ سے لیکر اس کے طریقہ کار تک سب مجلس ارباب حل و عقد کے با اتفاق رائے سے بنا ہے، اس کے لیے باضابطہ گیارہ لوگوں پر مشتمل ایک کمیٹی بنی تھی جس نے انتخاب امیر شریعت پر غور و خوض کر رپورٹ پیش کی کہ کورونا گائیڈ لائن کے مطابق ایک ساتھ ارباب حل و عقد کے 851 اراکین کے جمع ہونے کی اجازت نہیں ہے اور اوپر سے امیر شریعت کے انتخاب نہیں ہونے سے عوام میں بے چینی پائی جا رہی تھی جس کے تحت یہ فیصلہ لیا گیا کہ الگ الگ مراکز قائم کر اس انتخاب کو مکمل کرا دیا جائے اور ارباب حل و عقد کے اراکین جسے چاہیں اپنا امیر منتخب کر لیں۔

دیکھیں ویڈیو

مولانا شمشاد رحمانی نے کہا جو لوگ بھی انتخاب امیر شریعت کے طریقہ کار پر سوال کھڑا کر رہے ہیں انہیں پوری واقفیت نہیں ہے، ایسے لوگوں کو چاہیے کہ وہ پہلے مکمل واقفیت حاصل کریں پھر سوال کریں۔ میں تینوں ریاست کی عوام کو اعتماد اور یقین دلاتا ہوں کہ یہ انتخاب پوری طرح سے غیر جانبدار اور شفافیت سے ہوگا۔

مزید پڑھیں:

اتفاق رائے کے ساتھ امیر شریعت کا عہدہ قبول: مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے کہا کہ جو لوگ میری کردار کشی کر رہے ہیں۔ میں ایسے لوگوں کے لیے اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ اللہ انہیں صحیح بات کہنے اور سننے کی ہدایت دے۔ ارباب حل و عقد کے جو اراکین بداعتمادی کا مظاہرہ کر رہے ہیں دراصل ایسے لوگوں تک ہم اپنی بات نہیں پہنچا پا رہے ہیں، دراصل یہ تمام لوگ محبان امارت شرعیہ ہیں، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ایسے لوگوں تک صحیح بات پہنچ سکے۔

مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران کہا کہ انتخاب امیر شریعت کے لئے جو ضابطہ بنایا گیا ہے، انتخابی تاریخ سے لیکر اس کے طریقہ کار تک سب مجلس ارباب حل و عقد کے با اتفاق رائے سے بنا ہے، اس کے لیے باضابطہ گیارہ لوگوں پر مشتمل ایک کمیٹی بنی تھی جس نے انتخاب امیر شریعت پر غور و خوض کر رپورٹ پیش کی کہ کورونا گائیڈ لائن کے مطابق ایک ساتھ ارباب حل و عقد کے 851 اراکین کے جمع ہونے کی اجازت نہیں ہے اور اوپر سے امیر شریعت کے انتخاب نہیں ہونے سے عوام میں بے چینی پائی جا رہی تھی جس کے تحت یہ فیصلہ لیا گیا کہ الگ الگ مراکز قائم کر اس انتخاب کو مکمل کرا دیا جائے اور ارباب حل و عقد کے اراکین جسے چاہیں اپنا امیر منتخب کر لیں۔

دیکھیں ویڈیو

مولانا شمشاد رحمانی نے کہا جو لوگ بھی انتخاب امیر شریعت کے طریقہ کار پر سوال کھڑا کر رہے ہیں انہیں پوری واقفیت نہیں ہے، ایسے لوگوں کو چاہیے کہ وہ پہلے مکمل واقفیت حاصل کریں پھر سوال کریں۔ میں تینوں ریاست کی عوام کو اعتماد اور یقین دلاتا ہوں کہ یہ انتخاب پوری طرح سے غیر جانبدار اور شفافیت سے ہوگا۔

مزید پڑھیں:

اتفاق رائے کے ساتھ امیر شریعت کا عہدہ قبول: مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے کہا کہ جو لوگ میری کردار کشی کر رہے ہیں۔ میں ایسے لوگوں کے لیے اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ اللہ انہیں صحیح بات کہنے اور سننے کی ہدایت دے۔ ارباب حل و عقد کے جو اراکین بداعتمادی کا مظاہرہ کر رہے ہیں دراصل ایسے لوگوں تک ہم اپنی بات نہیں پہنچا پا رہے ہیں، دراصل یہ تمام لوگ محبان امارت شرعیہ ہیں، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ایسے لوگوں تک صحیح بات پہنچ سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.