اننت ناگ: جموں و کشمیر میں اِن دنوں بجلی کے بحران نے لوگوں کا جینا دشوار کر رکھا ہے۔ ماہ رمضان کے مقدس ایام میں بھی محکمہ بجلی، صارفین کو بجلی فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوا ہے۔ محکمہ کی جانب سے سحری اور افطار کے اوقات میں بجلی کی تخفیف نے لوگوں کو گونا گوں مشکلات میں مبتلا کیا ہے۔Prolonged Power Cuts In Ramadan
اگرچہ جموں کشمیر انتظامیہ نے ماہ رمضان سے چند دن قبل ہی اعلان کیا تھا کہ ماہ رمضان میں لوگوں کو معقول بجلی فراہم کی جائے گی، خاص طور پرسحری اور افطار کے وقت، تاہم یہ وعدے کھوکھلے ثابت ہوئے اور یہ اعلان محض جملے تک ہی محدود رہا۔
وادی کشمیر میں بجلی کی آنکھ مچولی دن بھر جاری رہتی ہے جس سے عوام کو بہت ساری مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق جموں و کشمیر میں ایسا بجلی بحران گزشتہ تیس برسوں میں کبھی نہیں دیکھا گیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ پہلی بار وادی کشمیر میں ماہ رمضان میں بجلی کی ابتر صورتحال دیکھنے کو ملی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Power Crises in J&K: بجلی کی ڈیمانڈ زیادہ ہے اور سپلائی کم، چیف انجینئر محکمہ بجلی
- Unsung Heroes OF PDD J&K: محکمہ بجلی کے گمنام ہیروز، دس برسوں میں 113 ملازمین ڈیوٹی کے دوران ہلاک
لوگوں کے مطابق موسم سرما میں بھاری برفباری میں بھی محکمہ کی جانب سے ایسی بجلی تخفیف نہیں کی گئی، انہوں نے محکمہ بجلی پر جان بوجھ کر رمضان میں بجلی تخفیف کا الزام عائد کیا۔ اس حوالے سے محکمہ بجلی کے چیف انجینئر جاوید یوسف ڈار کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں ان دنوں بجلی کی کھپت بہت زیادہ ہے، جب کہ پیداور کم ہے۔ چیف انجینئر نے صارفین سے رمضان المبارک میں بجلی کا معقول استعمال کرنے کی تلقین کی تاکہ بجلی تخفیف کو کم کیا جا سکے۔