بطور ٹیسٹ کپتان بابراعظم کی پہلا اسائنمنٹ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں شامل نیوزی لینڈ کے خلاف 2 ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز میں پاکستان کی قیادت کرنا ہوگا۔
دونوں ممالک کے مابین ٹیسٹ سیریز کا آغاز 26 دسمبر سے ہوگا۔ بابراعظم کو اظہر علی کی جگہ ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کی کمان سونپی گئی ہے۔ اظہر علی نے دورہ انگلینڈ میں ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کی کپتانی کی تھی۔
پی سی بی چیئرمین احسان مانی نے اس نئی تقرری کی منظوری منگل کی شام کو اظہر علی سے ملاقات کرنے کے بعد دی۔ ملاقات میں احسان مانی نے بطور کپتان خدمات پر اظہر علی کا شکریہ ادا کیا۔
اس دوران انہوں نے بابراعظم سے بھی رابطہ کیا اور انہیں اس تقرری پر مبارکباد پیش کی۔ پی سی بی چیئرمین احسان مانی نے کہا کہ 'اظہر علی کے پاس کرکٹ کا علم بھی ہے اور وہ ایک ماہر ٹاپ آرڈر بلے باز ہیں۔ اظہر علی میں ابھی بہت کرکٹ باقی ہے اور انہیں یقین ہے کہ ان کے تجربے سے ابھی پاکستان بہت فائدہ اٹھاسکتا ہے۔
احسان مانی نے کہا کہ 'کم عمری میں ہی بابراعظم میں موجود مستقبل کے کپتان کی نشاندہی کر لی گئی تھی۔ ان کی ڈیولپمنٹ کے لیے انہیں گزشتہ برس وائٹ بال کرکٹ کا کپتان مقرر کیا گیا تھا اور تسلسل کے ساتھ ان کی پرفارمنس اور قیادت کی صلاحیتوں کے بنیاد پر انہوں نے ثابت کیا کہ وہ کپتانی کی اضافی ذمہ داریاں سنبھالنے کے لیے تیار ہیں۔
بابراعظم کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کپتان بننے پر وہ بہت فخر اور خوشی محسوس کر رہے ہیں کیونکہ اب ان کا شمار ان چند کھلاڑیوں میں ہوگیا ہے کہ جنہوں نے کھیل کے سب سے اہم فارمیٹ میں پاکستان کی قیادت کی ہے۔
بابر اعظم نے کہا کہ وہ یہ اضافی ذمہ داری اٹھانے کے لیے تیار ہیں اور اس سے ان کے اعتماد میں اضافہ بھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ وہ اپنا کام اور بہتر انداز سے کرسکیں گے کیونکہ انہیں اس سفر میں تجربہ کار افراد کا ساتھ نصیب ہوگا۔
بابراعظم نے مزید کہا کہ گزشتہ سیزن مشکل تھا اور جس طرح اس سیزن میں اظہر علی نے ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کی وہ اس پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، یقین ہے کہ وہ ٹیم کے لیے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔