اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے بدھ کو دعویٰ کیا کہ پارٹی کارکنوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے پولیس نے ان کے گھر کو گھیرے میں لے لیا۔ ان کا کہنا ہے کہ گرفتاری سے قبل یہ ان کا آخری خطاب ہے۔ عمران خان آج شام لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک سے پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔ایک ٹویٹ میں پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ "شاید میری اگلی گرفتاری سے پہلے میری آخری ٹویٹ۔ پولیس نے میرے گھر کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ اپنے خطاب میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی پارٹی لوگوں کو فوج کے خلاف کھڑا نہیں کرنا چاہتی، بلکہ یہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا ارادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ مشرقی پاکستان میں جو ہوا، جو ٹوٹ کر بنگلہ دیش بن گیا، اسے "جان بوجھ کر دہرایا جا رہا ہے۔' انہوں نے کہا کہ آج مجھے ڈر ہے کہ پاکستان تباہی کی راہ پر گامزن ہے اور مجھے ڈر ہے کہ اگر آج عقل سے کام نہ لیا گیا تو شاید ہم اس مقام پر پہنچ جائیں جہاں سے ٹکڑے بھی نہ اٹھا سکیں۔ میں نے پوری دنیا میں اپنی فوج کا دفاع کیا ہے... میں ایک جانا پہچانا چہرہ تھا۔ کسی اور پاکستانی کا نام بتائیں جس نے فوج کا دفاع کیا جیسا کہ میں نے بین الاقوامی میڈیا پر کیا اور میں نے ایسا کیا کیونکہ میں ایک آزاد آدمی ہوں۔ میں نے کبھی غلامی قبول نہیں کی۔'
عمران خان نے کہا کہ ان کے حامیوں کے ساتھ جو سلوک کیا جا رہا ہے وہ صرف نفرت کا بیج بوئے گا۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پی ٹی آئی نے کبھی تشدد کا سہارا نہیں لیا، یہاں تک کہ جب ان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا۔ ڈان کے مطابق آخری اطلاعات تک پنجاب پولیس عمران خان کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائش گاہ زمان پارک کے باہر پہنچ گئی تھی۔ سابق وزیراعظم کی رہائش گاہ کو پولیس اہلکاروں نے گھیرے میں لے لیا۔
یواین آئی