غزہ: حماس کے ساتھ قطر اور مصر کی ثالثی کے نتیجہ میں مزید دو خواتین کو حماس نے رہا کردیا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق حماس کی جانب سے رہا کی گئی دونوں معمر خواتین اسرائیلی شہری ہیں۔ ان کے نام 79 سالہ نوریت کوپر اور 85 سالہ یوشیوڈ لیفشٹز ہیں۔ حماس کی جانب سے رہا کی گئی دونوں خواتین کو انٹرنیشنل ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیلی حکام کے حوالے کیا گیا۔ اس سے قبل حماس کی جانب سے قطری حکومت کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت انسانی بنیادوں پر دو امریکی خواتین کو رہا کیا گیا تھا۔ حماس کےعسکری ونگ کے ترجمان کے مطابق قطر اور مصر کی ثالثی سے "شہری" یرغمالیوں کی رہائی کیلئے کام کیا جارہا ہے۔ واضح رہے اس سے قبل حماس کی جانب سے دو خواتین کو غزہ سرحد پر اسرائیلی نمائندے کے حوالے کیا گیا تھا جہاں سے انہیں اسرائیل کے فوجی اڈے پر لایا گیا تھا۔
-
Hamas frees two Israeli women, reports Reuters.
— ANI (@ANI) October 24, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
(Photos' Source: Reuters) https://t.co/hZvWaM0mer pic.twitter.com/fAGo2ah8Xy
">Hamas frees two Israeli women, reports Reuters.
— ANI (@ANI) October 24, 2023
(Photos' Source: Reuters) https://t.co/hZvWaM0mer pic.twitter.com/fAGo2ah8XyHamas frees two Israeli women, reports Reuters.
— ANI (@ANI) October 24, 2023
(Photos' Source: Reuters) https://t.co/hZvWaM0mer pic.twitter.com/fAGo2ah8Xy
- غزہ پر اسرائیل کی بمباری جاری:
فلسطینی خبر رساں ادارے، وفا کے مطابق، جنوبی غزہ میں اسرائیل کی جانب سے صبح سویرے کیے جانے والے فضائی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 53 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔ وفا نے کہا کہ رفح اور خان یونس شہروں میں دونوں حملوں میں مرنے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔ طبی ذرائع نے وفا کو یہ بھی بتایا کہ خان یونس میں بمباری کے نتیجے میں کم از کم 23 افراد ہلاک اور 80 زخمی ہوئے ہیں۔ بہت سے متاثرین، جن میں سے کچھ شدید زخمی تھے، انھیں ناصر اسپتال لے جایا گیا۔ جنوبی غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، ایک عارضی مردہ خانے میں لاشوں کے ڈھیر دیکھے گئے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق غزہ کے حکام نے تصدیق کی کہ رفح کے شمال میں ایک ضلع میں کئی گھروں پر بمباری کے نتیجے میں کم از کم 28 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس سے قبل غزہ کی وزارت صحت نے پہلے ہی گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 436 سے زائد ہلاکتوں کی اطلاع دی تھی۔ واضح رہے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 5,087 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 7 اکتوبر سے اسرائیل میں 1400 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
-
This is how the city of Beit Hanoun,in the northeastern Gaza Strip, became due to the destructive #Israeli occupation war.
— State of Palestine - MFA 🇵🇸🇵🇸 (@pmofa) October 23, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Dozens of families are still under the rubble, and no one can reach them.#Gaza_under_attack#Palestine#Israeliwarcrimes pic.twitter.com/gSg8nj3Oc9
">This is how the city of Beit Hanoun,in the northeastern Gaza Strip, became due to the destructive #Israeli occupation war.
— State of Palestine - MFA 🇵🇸🇵🇸 (@pmofa) October 23, 2023
Dozens of families are still under the rubble, and no one can reach them.#Gaza_under_attack#Palestine#Israeliwarcrimes pic.twitter.com/gSg8nj3Oc9This is how the city of Beit Hanoun,in the northeastern Gaza Strip, became due to the destructive #Israeli occupation war.
— State of Palestine - MFA 🇵🇸🇵🇸 (@pmofa) October 23, 2023
Dozens of families are still under the rubble, and no one can reach them.#Gaza_under_attack#Palestine#Israeliwarcrimes pic.twitter.com/gSg8nj3Oc9
- غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں پر اوباما نے اسرائیل کو کیا خبردار:
سابق امریکی صدر براک اوباما نے خبردار کیا ہے کہ حماس کے خلاف اس کی جنگ میں اسرائیل کے کچھ اقدامات، جیسے غزہ کے شہریوں کے لیے خوراک اور پانی کی بندش، آنے والی نسلوں کے لیے فلسطینیوں کے رویوں کو سخت کر سکتے ہیں۔ بلاگنگ سائٹ میڈیم پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں، اوباما نے کہا کہ یہ اقدامات "اسرائیل کے لیے عالمی حمایت کو ختم کر سکتے ہیں، اسرائیل کے دشمنوں کے ہاتھوں میں کھیل سکتے ہیں، اور خطے میں امن اور استحکام کے حصول کے لیے طویل مدتی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں"۔ انہوں نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ صدر جو بائیڈن کی طرف سے اسرائیل کی حمایت کرنے کے امریکہ کے فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ بائیڈن جنوری 2009 سے جنوری 2017 تک اوباما کے نائب رہ چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "اسرائیل کو اپنے شہریوں کو اس طرح کے بے رحمانہ تشدد کے خلاف دفاع کا حق حاصل ہے۔"
- چینی وزیر خارجہ نے اسرائیل اور فلسطینی ہم منصبوں سے امن پر بات کی:
چینی وزیر خارجہ سفارتی کوششوں میں مصروف ہیں، چین کی جانب سے اپنے اسرائیلی اور فلسطینی ہم منصبوں کے ساتھ فون پر رابطہ کیا جارہا ہے۔ چینی وزیر خارجہ تنازع کا پرامن حل جلد از جلد تلاش کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ چینی سرکاری میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ وانگ یی نے اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن سے کہا کہ "تمام ممالک کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، لیکن انہیں بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کرنی چاہیے اور شہریوں کی حفاظت کرنی چاہیے"۔ فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی سے بات کرتے ہوئے وانگ نے فلسطینی عوام کے ساتھ چین کی ہمدردی اور امن کانفرنس بلانے پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کو جس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت تھی وہ جنگ کا خاتمہ تھا۔
-
الوزير المالكي يتلقى اتصالا هاتفيا من نظيره #الصيني للتضامن مع #فلسطين 🇨🇳 📷 Minister Malki receives a phone call from his #Chinese counterpart in solidarity with #Palestine 📷#Gaza_under_attack #Palestine #Israeliwarcrimes pic.twitter.com/ELHGKceasu
— State of Palestine - MFA 🇵🇸🇵🇸 (@pmofa) October 23, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">الوزير المالكي يتلقى اتصالا هاتفيا من نظيره #الصيني للتضامن مع #فلسطين 🇨🇳 📷 Minister Malki receives a phone call from his #Chinese counterpart in solidarity with #Palestine 📷#Gaza_under_attack #Palestine #Israeliwarcrimes pic.twitter.com/ELHGKceasu
— State of Palestine - MFA 🇵🇸🇵🇸 (@pmofa) October 23, 2023الوزير المالكي يتلقى اتصالا هاتفيا من نظيره #الصيني للتضامن مع #فلسطين 🇨🇳 📷 Minister Malki receives a phone call from his #Chinese counterpart in solidarity with #Palestine 📷#Gaza_under_attack #Palestine #Israeliwarcrimes pic.twitter.com/ELHGKceasu
— State of Palestine - MFA 🇵🇸🇵🇸 (@pmofa) October 23, 2023
یہ بھی پڑھیں: حماس نے انسانی بنیادوں پر دو امریکی یرغمالی خواتین کو رہا کیا
- اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا فلسطین پر ہنگامی اجلاس طلب:
اردن اور موریطانیہ سمیت کئی ممالک کی جانب سے فلسطین کی ’سنگین صورتحال‘ سے متعلق درخواست کے بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی خصوصی ہنگامی اجلاس منعقد کرے گی۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر ڈینس فرانسس نے جمعرات کو 193 رکنی باڈی کا اجلاس بلانے کے اعلان کے بعد کہا کہ ’’جب سلامتی کونسل کام کرنے سے قاصر ہے تو جنرل اسمبلی کو قدم بڑھانا چاہیے۔‘‘ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 ارکان اس وقت اسرائیل اور حماس کی جنگ کے بارے میں ایک نئی قرارداد پر غور کر رہے ہیں جو امریکہ کی طرف سے پیش کی گئی تھی جس کے بعد اس نے گزشتہ ہفتے جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کو روکنے کے لیے اپنا ویٹو استعمال کیا تھا۔
-
Office of UN GA President Dennis Francis tweets, "Following the request by Member States on the resumption of the 10th Emergency Special Session of the UN General Assembly, I will be convening the UNGA Emergency Special Session on Thursday, 26 October 2023." pic.twitter.com/NDe4IG0p0w
— ANI (@ANI) October 24, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Office of UN GA President Dennis Francis tweets, "Following the request by Member States on the resumption of the 10th Emergency Special Session of the UN General Assembly, I will be convening the UNGA Emergency Special Session on Thursday, 26 October 2023." pic.twitter.com/NDe4IG0p0w
— ANI (@ANI) October 24, 2023Office of UN GA President Dennis Francis tweets, "Following the request by Member States on the resumption of the 10th Emergency Special Session of the UN General Assembly, I will be convening the UNGA Emergency Special Session on Thursday, 26 October 2023." pic.twitter.com/NDe4IG0p0w
— ANI (@ANI) October 24, 2023