اسلام آباد: پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع کوہاٹ میں ٹانڈہ ڈیم کے آبی ذخائر میں کشتی پلٹنے سے گیارہ بچوں کی موت ہو گئی ہے۔ کوہاٹ کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) فرقان اشرف نے افسوسناک واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کشتی میں 30 افراد سوار تھے جن میں زیادہ تر بچے تھے۔ راحت اور ریسکیو ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر بچے تھے، غوطہ خوروں نے واقعہ کے بعد 16 بچوں کو بچا لیا۔ ریلیف اور ریسکیو تنظیم ایدھی فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ بچے ڈیم پر تفریحی پروگرام کے لیے آئے تھے۔ یہ بچے مدرسے سے آئے تھے۔
ڈی سی اشرف نے بتایا کہ پشاور سے غوطہ خوروں کی ٹیم بلائی گئی ہے جو ایک سے دو گھنٹے میں جائے واقع پر پہنچ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ڈوبنے والے تقریباً 16 بچوں کو ہسپتال لے جایا گیا، جب کہ 11 کی موت ہوگئی۔ پاکستانی فوج کی امدادی ٹیمیں بھی جائے واقع پر پہنچ گئی ہیں۔ ریلیف آپریشن جاری ہے۔
دوسری جانب بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں اتوار کی صبح ایک مسافر بس کے کھائی میں گر گئی، جس کے نتیجے میں 40 افراد ہلاک ہوگئے۔ پاکستان کے حکام کے مطابق کوئٹہ سے کراچی آنے والی مسافر بس تیز رفتاری کے باعث لسبیلہ کے قریب پل کے ستون سے ٹکرا کر کھائی میں جاگری جس کے باعث اس میں آگ بھڑک اٹھی۔ افسران کا کہنا ہے کہ حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا۔ متاثرین کو نکالنے کے لیے امدادی اور بچاؤ کارروائیاں مکمل کر لی گئیں ہیں، بس میں تقریباً 50 کے قریب مسافر سوار تھے۔ مقامی حکام نے میڈیا کو بتایا کہ ایک خاتون اور ایک بچے سمیت تین افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ انہوں نے مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Bus Accident in Balochistan بلوچستان میں بس کے کھائی میں گرنے سے چالیس مسافروں کی موت
یواین آئی