ETV Bharat / international

Iraqi Migrants: سیکڑوں عراقی مہاجرین بیلاروس سے وطن واپس لوٹے

author img

By

Published : Nov 26, 2021, 1:56 PM IST

ان تارکین وطن (Migrants) کو وہاں مارا پیٹا گیا جس کے نشانات ان کے جسم پر ابھی تک دکھائی دے رہے ہیں، کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں کافی چوٹیں آئی ہیں۔

Hundreds of Iraqis return from Belarus to Irbil
سیکڑوں عراقی مہاجرین بیلاروس سے وطن واپس لوٹے

پولینڈ اور بیلاروس (Poland and Belarus) کے درمیان سرحدی تنازع (border dispute) کے درمیان تارکین وطن (migrants) کو وطن لانے والی دوسری پرواز جمعہ کے روز عراق کے اربیل (Irbil) پہنچی۔

سیکڑوں عراقی مہاجرین بیلاروس سے وطن واپس لوٹے

کردستان کے سلیمانیہ گورنری (Sulaymaniyah governorate of Kurdistan) میں رانیہ سے تعلق رکھنے والے اوط ناصر نے بتایا کہ پرواز میں 170 ساتھی تارکین وطن سوار تھے۔

ان تارکین وطن کو وہاں مارا پیٹا گیا جس کے نشانات ان کے جسم پر ابھی تک دکھائی دے رہے ہیں، کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں کافی چوٹیں آئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم گھر پہنچنے پر بہت شکر گزار ہیں کیونکہ یورپ میں انسانیت اور انصاف کے متعلق جو باتیں کہی جاتی ہیں، وہ حقیقت سے دور اور بالکل درست نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ''ہمیں بری طرح سے مارا پیٹا گیا، وہاں لوگوں کو مارا گیا۔ کچھ لوگ مار پیٹ کی وجہ سے اپنے جسم کے اعضاء بھی کھو چکے ہیں۔ تاہم اب بھی بہت سے لوگ وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔"

یہ پرواز مِنسک (Minsk) سے روانہ ہوئی تھی جس میں سوار افراد نے یورپی یونین میں داخل ہونے میں ناکامی کے بعد عراق (iraq) واپس لوٹنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

حالیہ ہفتوں میں ہزاروں تارکین وطن کو پولینڈ کے ساتھ سرحد کے بیلاروس کی جانب رکھا گیا تھا۔

نینویٰ کے علاقے سنجار سے ایک یزیدی مہاجر عماد حسین نے کہا کہ "سب سے مشکل چیز تب ہوتی ہے جب آپ بچوں کو وہاں پھنسے ہوئے دیکھتے ہیں۔ جب آپ دیکھتے ہیں کہ خاندان اور بچے دو ممالک کے جنگل کے درمیان پھنسے ہوئے ہیں۔ یہ بہت مشکل ہے۔ انہیں مدد کی ضرورت ہے۔ وہ جنگل میں رہتے ہیں، اور انہیں فوری مدد کی ضرورت ہے۔"

یہ بھی پڑھیں: Iraqi people smuggler: عراق میں انسانوں کے اسمگلر کی آمدنی سالانہ ایک لاکھ ڈالر

تارکین وطن کو بالآخر سرحد کے قریب ایک عارضی پناہ گاہ میں منتقل کر دیا گیا، یا انہیں گھر جانے کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔

پہلی پرواز سے سیکڑوں تارکین وطن گزشتہ جمعرات کو عراق واپس لوٹے تھے۔

پولینڈ اور بیلاروس (Poland and Belarus) کے درمیان سرحدی تنازع (border dispute) کے درمیان تارکین وطن (migrants) کو وطن لانے والی دوسری پرواز جمعہ کے روز عراق کے اربیل (Irbil) پہنچی۔

سیکڑوں عراقی مہاجرین بیلاروس سے وطن واپس لوٹے

کردستان کے سلیمانیہ گورنری (Sulaymaniyah governorate of Kurdistan) میں رانیہ سے تعلق رکھنے والے اوط ناصر نے بتایا کہ پرواز میں 170 ساتھی تارکین وطن سوار تھے۔

ان تارکین وطن کو وہاں مارا پیٹا گیا جس کے نشانات ان کے جسم پر ابھی تک دکھائی دے رہے ہیں، کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں کافی چوٹیں آئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم گھر پہنچنے پر بہت شکر گزار ہیں کیونکہ یورپ میں انسانیت اور انصاف کے متعلق جو باتیں کہی جاتی ہیں، وہ حقیقت سے دور اور بالکل درست نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ''ہمیں بری طرح سے مارا پیٹا گیا، وہاں لوگوں کو مارا گیا۔ کچھ لوگ مار پیٹ کی وجہ سے اپنے جسم کے اعضاء بھی کھو چکے ہیں۔ تاہم اب بھی بہت سے لوگ وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔"

یہ پرواز مِنسک (Minsk) سے روانہ ہوئی تھی جس میں سوار افراد نے یورپی یونین میں داخل ہونے میں ناکامی کے بعد عراق (iraq) واپس لوٹنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

حالیہ ہفتوں میں ہزاروں تارکین وطن کو پولینڈ کے ساتھ سرحد کے بیلاروس کی جانب رکھا گیا تھا۔

نینویٰ کے علاقے سنجار سے ایک یزیدی مہاجر عماد حسین نے کہا کہ "سب سے مشکل چیز تب ہوتی ہے جب آپ بچوں کو وہاں پھنسے ہوئے دیکھتے ہیں۔ جب آپ دیکھتے ہیں کہ خاندان اور بچے دو ممالک کے جنگل کے درمیان پھنسے ہوئے ہیں۔ یہ بہت مشکل ہے۔ انہیں مدد کی ضرورت ہے۔ وہ جنگل میں رہتے ہیں، اور انہیں فوری مدد کی ضرورت ہے۔"

یہ بھی پڑھیں: Iraqi people smuggler: عراق میں انسانوں کے اسمگلر کی آمدنی سالانہ ایک لاکھ ڈالر

تارکین وطن کو بالآخر سرحد کے قریب ایک عارضی پناہ گاہ میں منتقل کر دیا گیا، یا انہیں گھر جانے کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔

پہلی پرواز سے سیکڑوں تارکین وطن گزشتہ جمعرات کو عراق واپس لوٹے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.