پاکستان کے صوبہ سندھ میں ایک وین میں آگ لگنے سے 13 لوگوں کی موت ہوگئی جبکہ سات دیگر زخمی ہوگئے۔
ٹریفک پویس کے ترجمان ٹی حسین نے میڈیا کو بتایا کہ 'ضلع حیدر آباد سے کراچی کی جانب جارہی وین میں 20 لوگ سوار تھے۔ وین کراچی۔ حیدر آباد شاہراہ پر پلٹ گئی جس کے بعد اس میں آگ لگ گئی'۔
انہوں نے کہا کہ 'خستہ حال گاڑی کی ٹائی راڈ ٹوٹ جانے کے سبب وہ سڑک پر پلٹ گئی اور اس میں آگ لگ گئی'۔
زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے اور ان میں سے زیادہ تر کی حالت نازک ہے۔ وین پوری طورح سے جل کر خاکستر ہوگئی جس کے سبب کچھ دیر کے لئے ٹریفک بھی متاثر رہا۔ بچاؤ دستے کے آنے کے بعد راستہ خالی کرایا گیا جس کے بعد ٹریفک بحال ہوسکا۔
دوسری جانب حادثے کا شکار ہونے والی وین کے ڈرائیور نے بتایا ہے کہ دروازے نما چیز آکر وین کے ٹائروں میں گری جس کے باعث گاڑی بے قابو ہوکر پلٹ گئی۔
ڈرائیور نے بتایا کہ 'وین میں فوری طور پر آگ نہیں لگی، میں نے خود شیشے توڑ کر ایک بچی اور مسافر کو نکالا، میں مسافروں کو نکال رہا تھا کہ اسے آگ لگ گئی'۔
وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ نے ٹریفک حادثے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا اور حادثے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'مسافرین میں آگ لگنے کی وجہ اور حادثے کی تمام تفصیلات طلب کرلی ہیں، جاں بحق افراد کے اہلخانہ سےدلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے رپورٹ سامنے لائیں گے، ڈی آئی جی،کمشنر اور ضلعی انتظامیہ سے رابطےمیں ہوں۔
ذرائع کے مطابق رات گٸے مزدا ٹرک اور کار میں خوفناک تصادم ہوا، جس کے نتیجے میں کار میں سوار چھ افراد موقع پر جاں بحق ہو گئے۔