جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے آری گام ترال میں آج صبح شروع ہوا تصادم اختتام پزیر ہو گیا ہے۔ اس تصادم میں دو عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔ ہلاک کیے گئے عسکریت پسندوں میں ایک کی شناخت انصار غزوۃ الہند تنظیم کے شفاعت مظفر صوفی اور لشکر طیبہ کے عمر تیلی عرف طلحہ کے طور پر ہوئی ہے۔ سیکورٹی فورسز اور پولیس کے لیے ایک اہم کامیابی قرار دی جا رہی ہے۔ Two militant killed in Tral Encounter
ایک ٹوئٹ کے مطابق پولیس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ترال علاقے میں منتقل ہونے سے پہلے یہ دونوں سرینگر شہر میں کئی عسکری جرائم میں ملوث تھے جن میں کھنموہ سری نگر میں سرپنچ سمیر احمد کا حالیہ قتل بھی شامل تھا۔ بتادیں کہ آری گام کے میں آج صبح فوج کی 42آر ار، سی آر پی ایف اور پولیس نے مشترکہ طور سرچ آپریشن شروع کیا جس کے بعد وہاں انکاؤنٹر شروع ہوا جس دو عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔ اب یہ تصادم اختتام پذیر ہو گیا ہے۔ Two Militants Killed in Arigam Tral Encounter
یہ بھی پڑھیں: Report of 2022 Encounters In Kashmir: مارچ 2022 میں سب سے زیادہ ہلاکتیں، چوبیس میں سے سات عام شہری ہلاک
یہ تصادم ترال سے دو کلو میٹر دور آری گام گاؤں میں چل رہا تھا۔ حزب المجاہدین کا سرکردہ عسکریت پسند لیڈر برہان وانی اسی گاؤں کا رہائشی تھا جسے سیکیورٹی فورسز نے جولائی 2016 میں ہلاک کردیا تھا۔ برہان وانی کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں بڑے پیمانے پر حکومت مخالف مظاہرے ہوئے تھے جنہیں کچلنے کے لئے اس وقت کی محبوبہ مفتی کی قیادت والی پی ڈی پی، بی جے پی مخلوط حکومت نے طاقت کا استعمال کیا جس میں درجنوں مظاہرین اور عام شہری ہلاک کیے گئے۔ Two Militant Killed in Tral Encounter