سماج میں جہیز کی لعنت، شادیوں میں اسراف سمیت دیگر غیر ضروری رسم و رواج سے غرباء، یتیموں اور بے سہار گھرانے لڑکیوں کی شادی میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ ایسے میں ایک غیر سرکای انجمن جعفریہ کونسل جموں وکشمیر نے قابل فخر کام انجام دیتے ہوئے اجتماعی شادی کے پیش نظر ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا۔اس تقریب میں 55 جوڑے رشتہ ازدواج سے منسلک ہوئے۔ ان میں 19 یتیم بچیاں بھی شامل ہیں۔
سرینگر کے امر سنگھ کلب میں اجتماعی شادی کی یہ تقریب منعقد کی گی تھی۔ اس دوران تمام دولہے اور دلہنیں ایک ہی قسم کا لباس زیب تن کئے ہوئے تھے۔
اس پُر مسرت موقع پر علما نے نکاح کی اہمیت و فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے نکاح کو آسان طریقے سے انجام دینے ،اسراف اورنمائش سے پرہز کرنے کی تلقین کی۔وہیں ان نو عروس جٰوڑوں کو اپنی ازدواجی زندگی شروع کرنے کے لئے سامان بھی فراہم کیا گیا۔
اس تقریب میں وادی کشمیر کے چار اضلاع سے تعلق رکھنے والے لڑکے اور لڑکیاں رشتہ ازدواج سے منسلک ہوئے ۔ مذکورہ تقریب میں سرینگر ضلع کے 11، بڈگام کے 26،بانڈی پورہ کے 10 اور بارہمولہ کے8 لڑکے اور لڑکیاں شامل ہیں۔
جعفریہ کونسل جموں وکشمیر اس طرح کی اجتماعی شادیاں 2015 سے انجام دیتے آئے ہیں۔ اگرچہ کووڈ کے چلتے انجمن گزشتہ دو برسوں سے اجتماعی شادیاں نہیں کرواسکیں لیکن اب یہ دوبارہ اپنی سرگرمیوں انجام دے رہے ہیں۔
جعفریہ کونسل جموں وکشمیر نے ایسی بچیوں کی شادی کے لئے پابند عہد ہے جوکہ شادی کی عمر کو تو پہنچ چکی ہیں۔ لیکن غریبی اور مفلسی کی وجہ ان کی شادی نہیں ہو پارہی ہے۔
انجمن کے چیئرمین مصدق حسین کہتے ہیں کہ سماج میں شادیوں کے دوران ہورہے دکھاوے،غیر ضروری اخراجات اور دیگر چیزوں پر لگام لگاناوقت کی اہم ضرورت ہے۔وہیں صاحب ثروت اپنی بیٹیوں کی شادی کے وقت آس پڑوس کی غریب بچیوں کا بھی خیال رکھیں۔
مزید پڑھیں:کم خرچ میں شادی کرنے کا انوکھا پیغام
شادیوں میں اسراف اور رسم وراج تیزی سے پنپ رہے ہیں۔ جس کے چلتے متعدد لڑکیاں شادی کی عمر پار کرگئیں ہیں۔ ایسے میں جعفری کونسل جیسی انجمنوں کے کاموں کی ستائش کرنے اور تعاون فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔