سرینگر: دریائے جہلم سے نکلنے والی ندیاں Rivers Flowing Out of Jhelum River کچھ دہائیوں قبل سیرو و تفریح کا اہم ذریعہ ہوا کرتی تھیں، جہاں سیاح سیلانی کشتیوں اور شکارہ کے ذریعے شہر خاص کی سیر و تفریح کرتے تھے اور یہاں کے دلکش نظاروں سے لطف اندوز ہوتے تھے۔
لیکن گذشتہ دہائیوں سے مقامی شہریوں کی لاپرواہی اور انتظامیہ کی عدم توجہی Negligence of the Citizens and the Inattention of the Administration کے سبب یہ ندیاں تباہی کے دہانے پر کھڑی ہیں۔ سرینگر میں جھیل ڈل کو جہلم سے جوڑنے والی بیشتر ندیاں گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکی ہیں اور اپنی تاریخی شان و شوکت بھی کھو چکی ہیں۔
تاہم اب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان تاریخی ندیوں کی شان رفتہ کو بحال کیا جائے گا، جس سے شہریوں میں کافی خوشی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ سرینگر کے ٹانکی پورہ سے گزرنے والی 'کٹہ کل' جو تقریبا تین کلو میٹر لمبی ہے اور صفا کدل کے پاس جہلم میں واپس جاملتی ہے اس ندی کی بحالی کا کام اب شروع ہوچکا ہے۔
مقامی لوگ انتظامیہ کے اس اقدام کی تعریف کر رہے ہیں، ساتھ ہی ان کا کہنا ہے کہ یہ محض اعلان ہی تک محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ پائے تکمیل کو بھیپہنچنا چاہیے۔ سرینگر کے ڈپٹی کمشنر محمد اعجاز نے بتایا کہ 'سرینگر شہر کی تاریخی ندیاں تقریبا ختم ہوچکی ہیں لیکن اب ان کی تاریخ اور شان کو بحال کیا جارہا ہے'۔