جموں و کشمیر پولیس نے گزشتہ سال سرحدی ضلع کپواڑہ کے کرناہ علاقے میں بھاری مقدار اسلحہ وگولہ بارود اور منشیات کی بر آمدگی سے متعلق نارکو ٹیرر کیس کے سلسلے میں نو ملزموں کے خلاف چارج شیٹ درج کی ہے۔ ایک پولیس ترجمان کے مطابق یہ چارج شیٹ چھ گرفتار شدہ ملزموں اور ان کے تین پاکستانی ہینڈلرز جو پاکستان زیر قبضہ کشمیر میں رہائش پذیر ہیں، کے خلاف بارہمولہ میں این آئی اے کی ایک خصوصی عدالت میں درج کی گئی۔ Chargesheet Filed Against 9 In Drugs, Arms Case
موصوف ترجمان نے چھ ملزموں کی شناخت عادل حسین شاہ ساکن تکیہ بہادرکوٹ کرناہ، فراز حسین شاہ ساکن پدنا پردہ کرناہ، رفیق احمد ساکن بدیادی کرناہ، عامر فرید ساکن بدیادی کرناہ، محمد فاروق ساکن امروہی کرناہ اور عمر اشرف لون ساکن حاجن بانڈی پورہ کے بطور ہوئی ہے جو سب کے سب اس وقت زیر حراست ہیں۔ ایس ایس پی کپوارہ یوگل منہاس کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے مطابق جن نو ملزموں کے خلاف چارج شیٹ درج کی گئی ہے وہ سر حد پار سے اسلحہ و گولہ بارود اور منشیات حاصل کرنے کی ایک گہری سازش کا حصہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ ملزموں کو سرحد پار سے اسلحہ و گولہ بارود اور منشیات حاصل کرکے وادی میں سرگرم جنگجوؤں کو سپلائی کرنا تھا۔ ان کا کہنا تھا: ’منشیات کو پاکستان میں مقیم لشکر طیبہ کے آپریٹیوز کے مل کر جموں وکشمیر اور ملک کے دوسرے حصوں میں فروخت کرکے فنڈ جمع کیا جاتا تھا جس کو بعد میں گرفتار شدہ جنگجو اعانت کاروں کے ذریعے جموں و کشمیر میں ملی ٹنسی سے متعلق سرگرمیوں کو بڑھاوا دینے کے لئے استعمال کیا جاتا تھا‘۔
موصوف ایس ایس پی نے کہا کہ جن پاکستانی ہینڈلرز کے خلاف چارج شیٹ درج کی گئی ہے ان کی شناخت محمد صادق شاہ جو اصلی پنجتارا کرناہ کا رہنے والاے ہے، تنذیر احمد جو در اصل کرناہ سے تعلق رکھتا ہے اور محمدود شاہ جو اصلی پنجتارا کرناہ کا باشندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عادل شاہ جس کی تحویل سے دو اے کے 47 رائفلیں، ان کے دو میگزین اور 208 گولیاں بر آمد کی گئی تھیں، کی گرفتاری کے بعد اس سلسلے میں ایک کیس کرناہ پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ مزید تحقیقات کے بعد چار پستول، پانچ پستول میگزین، ایک پاکٹ براؤن شوگر بر آمد کیا گیا تھا اور باقی ملزموں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
یو این آئی