ہفتہ کے روز فوج نے ضلع پلوامہ کے نائرہ علاقے کو محاصرے میں لیا اور گھر گھر تلاشی شروع کردی تھی۔
جھڑپ میں پولیس کے مطابق پانچ عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے، جن میں ایک زاہد نامی عسکریت پسند شامل ہے۔ زاہد ضلع پلوامہ کے کریم آباد علاقے سے تعلق رکھتا تھا اور وہ پچھلے پانچ سالوں سے جیش محمد عسکری تنظیم سے وابستہ تھا۔
وہیں باقی چار عسکریت پسندوں کی شناخت ہونا باقی ہے۔
اس سے قبل فوج ، سی آر پی ایف اور پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم نے علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی مخصوص اطلاع پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔
اطلاعات کے مطابق فورسز کی مشترکہ ٹیم مشتبہ مقام کے قریب پہنچی تو عسکریت پسندوں نے ان پر فائرنگ کی جس کے جواب میں انکاؤنٹر شروع ہوا۔
ضلع پلوامہ کے نائرہ علاقے میں رات بھر جاری جھڈپ میں جیش محمد نامی عسکری تنظیم کے کمانڈر سمیت چار عسکریت پسند ہلاک۔
پولیس کے مطابق جیش محمد نامی عسکری تنظیم کے کمانڈر زاہد وانی اور پاکستانی کفیل چھوٹو سمیت 05 عسکریت پسند گزشتہ 12 گھنٹوں میں مارے گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق ان کے لئے ایک بڑی کامیابی ہے۔
اتوار کو ضلع پلوامہ اور بڈگام میں رات بھر فائرنگ کے تبادلے میں جیش محمد اور لشکر طیبہ سے وابستہ پانچ عسکریت پسندوں میں ایک اعلی کمانڈر اور ایک پاکستانی مارا گیا۔
مزید پڑھیں:Militant Attack in Anantnag: عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار ہلاک
آفیشل پولیس ہینڈل کے ذریعہ ایک ٹویٹ میں، کشمیر زون پولیس نے انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر وجے کمار کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا، "گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران انکاؤنٹر میں پاکستان کی عسکریت پسند تنظیم لشکر طیبہ اور جیش محمد کے 5 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔ پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے جیش محمد کمانڈر زاہد وانی اور پاکستانی عسکریت پسند ہمارے لیے بڑی کامیابی ہیں۔ پولیس کے ایک افسر نے مزید کہا کہ کفیل پلوامہ-شوپیان میں 2020 سے سرگرم تھا۔
واضح رہے کہ ہفتہ کی شام کو پلوامہ کے علاقے نائرہ اور وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کے چرار شریف علاقے میں عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان انکاؤنٹر شروع ہوا تھا۔