ETV Bharat / city

جے کے سی اے میں پچ رولر کی گمشدگی کا دلچسپ معاملہ

author img

By

Published : Aug 28, 2021, 5:38 PM IST

Updated : Aug 29, 2021, 9:59 AM IST

جموں و کشمیر کے ہونہار کرکٹر پرویزرسول کا نام ایک بار پھر سرخیوں کی زینت بن گیا۔ حیران کن بات یہ ہے کہ ایسا اُن کے شاندار کھیل کی وجہ سے نہیں بلکہ ایک گمشدہ پچ رولر کی وجہ سے ہوا ہے۔

پرویز رسول:پیچ رولر کا گمشدہ دلچسپ معاملہ
پرویز رسول:پیچ رولر کا گمشدہ دلچسپ معاملہ

پرویز رسول جموں و کشمیر کی کرکٹ تاریخ میں ایک بہت بڑا نام ہے۔ وہ اس وقت جموں و کشمیر کرکٹ ٹیم کے کپتان کے علاوہ علاقے سے بھارتی کرکٹ ٹیم میں کھیلنے والے پہلے اور واحد کرکٹر بھی ہیں۔ پرویز رسول انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں بھی سن رائیز حیدرآباد کے لیے کھیلا ہے۔

جے کے سی اے میں پچ رولر کی گمشدگی کا دلچسپ معاملہ


اگرچہ ماضی میں جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن اور بی سی سی آئی میں پرویز رسول کا نام مختلف تنازعات کے ساتھ جوڑا گیا لیکن اس بار کا معاملہ کافی حيران کن ہے۔ جموں و کشمیر کے سپورٹس تجزیہ کار ہمایون قیصر نے کہاکہ ’عجیب بات یہ ہے کہ جے کے سی اے نے پرویز رسول پر پچ رولر چوری کرنے کا الزام عائد کیا ہے‘۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ’کیا پرویز رولر کو کرکٹ بیگ میں ڈال کر گراونڈ سے لے گئے؟‘

انہوں نے کہا کہ پرویز رسول جے کے سی اے کے سب سے بڑے کھلاڑی ہیں، اگر کوئی تنازعہ ہو تو کرکٹ ایسوسی ایشن کو چاہئے تھا کہ وہ فون پر ان سے بات کرتے۔ انہوں نے خط لکھنے اور اسے شائع کرانے پر تعجب کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک بڑے کھلاڑی کے ساتھ اس طرح کا برتاؤں نہیں کیا جانا چاہئے۔

ہمایوں قیصر کا مزید کہنا ہے کہ ’جس طریقے سے ایسوسی ایشن نے مسئلہ سے نمٹا ہے، اس سے مسئلہ اور بھی سنگین ہوگیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ اس کاروائی کے پیچھے دیگر مقاصد کارفرما ہیں۔

وہیں کرکٹ کے ایک شائق اسحاق بٹ نے کہا کہ ’ایسوسی ایشن کی جانب سے ہمیشہ کھلاڑیوں کو منفی پیغام دیا جاتا ہے، اس سے کھلاڑیوں کے حوصلے پست ہوتے ھیں۔ انہوں نے پچ رولر کے مسئلہ کو بکواس قرار دیا۔

اس حوالے سے جب ای ٹی وی بھارت نے پرویز رسول سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ’میں زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا لیکن اتنا ضرور کہوں گا کہ میرے ساتھ زیادتی ہوئی ہے جبکہ جے کے سی اے نے میرے خلاف پولیس کاروائی کی دھمکی دی ہے۔ پرویز نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ’میرا قصور کیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ رولر کوئی کرکٹ بال نہیں ہے جو میں اپنے جیب یا بیگ میں لیکر چلا جاؤں۔ انہوں نے کہا کہ بی سی سی آئی سے اس معاملہ میں مداخلت کی اپیل کی۔ میں ہمیشہ وادی کشمیر میں کرکٹ کو فروغ دینے کےلیے کوشاں رہا ہوں۔

وہیں جے کے سی اے کے آفیسر نے اس حوالے پر صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’اس طرح کا خط تمام ڈسٹرکٹ ایسوسیشن کو بھیجا گیا۔ پرویز کو نوٹس اس لیے روانہ کیا گیا کیونکہ اننت ناگ کےلیے صرف انہی کا پتہ محکمہ کے پاس دستیاب تھا۔

مزید پڑھیں:'بین الاقوامی کرکٹر پرویز رسول پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد '


ہم آپ کو بتادیں کہ جموں وکشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن نے کچھ ہفتہ قبل پرویز رسول کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ جے کے سی اے کا کرکٹ رولر کو واپس کریں یا پولیس کارروائی کے لئے تیار رہیں۔ اپنے جواب میں پرویز رسول نے کبھی بھی رولر لینے سے انکار کردیا۔

پرویز رسول جموں و کشمیر کی کرکٹ تاریخ میں ایک بہت بڑا نام ہے۔ وہ اس وقت جموں و کشمیر کرکٹ ٹیم کے کپتان کے علاوہ علاقے سے بھارتی کرکٹ ٹیم میں کھیلنے والے پہلے اور واحد کرکٹر بھی ہیں۔ پرویز رسول انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں بھی سن رائیز حیدرآباد کے لیے کھیلا ہے۔

جے کے سی اے میں پچ رولر کی گمشدگی کا دلچسپ معاملہ


اگرچہ ماضی میں جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن اور بی سی سی آئی میں پرویز رسول کا نام مختلف تنازعات کے ساتھ جوڑا گیا لیکن اس بار کا معاملہ کافی حيران کن ہے۔ جموں و کشمیر کے سپورٹس تجزیہ کار ہمایون قیصر نے کہاکہ ’عجیب بات یہ ہے کہ جے کے سی اے نے پرویز رسول پر پچ رولر چوری کرنے کا الزام عائد کیا ہے‘۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ’کیا پرویز رولر کو کرکٹ بیگ میں ڈال کر گراونڈ سے لے گئے؟‘

انہوں نے کہا کہ پرویز رسول جے کے سی اے کے سب سے بڑے کھلاڑی ہیں، اگر کوئی تنازعہ ہو تو کرکٹ ایسوسی ایشن کو چاہئے تھا کہ وہ فون پر ان سے بات کرتے۔ انہوں نے خط لکھنے اور اسے شائع کرانے پر تعجب کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک بڑے کھلاڑی کے ساتھ اس طرح کا برتاؤں نہیں کیا جانا چاہئے۔

ہمایوں قیصر کا مزید کہنا ہے کہ ’جس طریقے سے ایسوسی ایشن نے مسئلہ سے نمٹا ہے، اس سے مسئلہ اور بھی سنگین ہوگیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ اس کاروائی کے پیچھے دیگر مقاصد کارفرما ہیں۔

وہیں کرکٹ کے ایک شائق اسحاق بٹ نے کہا کہ ’ایسوسی ایشن کی جانب سے ہمیشہ کھلاڑیوں کو منفی پیغام دیا جاتا ہے، اس سے کھلاڑیوں کے حوصلے پست ہوتے ھیں۔ انہوں نے پچ رولر کے مسئلہ کو بکواس قرار دیا۔

اس حوالے سے جب ای ٹی وی بھارت نے پرویز رسول سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ’میں زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا لیکن اتنا ضرور کہوں گا کہ میرے ساتھ زیادتی ہوئی ہے جبکہ جے کے سی اے نے میرے خلاف پولیس کاروائی کی دھمکی دی ہے۔ پرویز نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ’میرا قصور کیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ رولر کوئی کرکٹ بال نہیں ہے جو میں اپنے جیب یا بیگ میں لیکر چلا جاؤں۔ انہوں نے کہا کہ بی سی سی آئی سے اس معاملہ میں مداخلت کی اپیل کی۔ میں ہمیشہ وادی کشمیر میں کرکٹ کو فروغ دینے کےلیے کوشاں رہا ہوں۔

وہیں جے کے سی اے کے آفیسر نے اس حوالے پر صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’اس طرح کا خط تمام ڈسٹرکٹ ایسوسیشن کو بھیجا گیا۔ پرویز کو نوٹس اس لیے روانہ کیا گیا کیونکہ اننت ناگ کےلیے صرف انہی کا پتہ محکمہ کے پاس دستیاب تھا۔

مزید پڑھیں:'بین الاقوامی کرکٹر پرویز رسول پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد '


ہم آپ کو بتادیں کہ جموں وکشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن نے کچھ ہفتہ قبل پرویز رسول کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ جے کے سی اے کا کرکٹ رولر کو واپس کریں یا پولیس کارروائی کے لئے تیار رہیں۔ اپنے جواب میں پرویز رسول نے کبھی بھی رولر لینے سے انکار کردیا۔

Last Updated : Aug 29, 2021, 9:59 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.