سنیتا جھنگرن Sunita Jhangran بتاتی ہیں کہ جب میں ممبئی گئی اور ایک پروگرام کے دوران مجھے جانشین بیگم اختر Begum Akhtar کا خطاب دیا گیا تو اس پروگرام میں لتا منگیشکر بھی موجود تھی اور انہوں نے مجھے خوب دعاؤں سے نوازا۔
جب ممبئی میں میرے البم کی ریکارڈنگ کا پلان ہوا اس دوران لتا منگیشکر کے اسٹوڈیو میں مجھے ریکارڈ کرنے کا موقع ملا۔ میں اپنا ہارمونیم گھر ہی بھول آئی تھی جس کی وجہ سے مجھے ایک ہارمونیم دیا گیا۔ بعد میں معلوم ہوا کہ یہ ہارمونیم لتا منگیشکر کا ہے، لتا دی کا شیڈیول اس دن اسٹوڈیو آنے کا نہیں تھا لیکن اچانک اسٹوڈیو میں آگئیں اور ہارمونیم تلاش کرنے لگیں۔
تلاش کرنے کے بعد جب لتا دی نے زور دار آواز میں پوچھا تو بتایا گیا کہ لکھنؤ سے ایک فنکارہ آئی ہیں جو جانشین بیگم اختر ہیں ان کے البم کی ریکارڈنگ ہے وہی استعمال کررہی ہیں۔ لتا دی اسٹوڈیو میں بیٹھ گئیں اور یاد حسین البم کی ریکارڈنگ میں نوحہ اور مرثیہ سماعت کیا۔ جب ریکارڈنگ پوری ہوئی تو اس کے بعد خوب دعاؤں سے نوازا اور تعریف کی خود لتا دی اردو داں تھی اور نوحہ بھی پڑھتی تھیں۔