جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں و کشمیر فلم پالیسی 2021 کو 5 آگست کو جاری کیا ہے۔ ان کے ہمراہ بالی ووڈ اداکار عامر خان نے بھی شرکت کی تھی۔
تاہم سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹویٹر و فیس بک پر جموں کشمیر کے کئی اداکاروں نے اس پالیسی کی مخالفت کی ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے فلم ڈائریکٹر مشتاق احمد کاک سے ردعمل جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے کہا اس فلم پالیسی پر سیاست کرنے والے کو سیاست کرنے دو لیکن میں اس نئی فلم پالیسی کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ ان کے مطابق جموں و کشمیر انتطامیہ کی جانب سے یہ ایک نیا قدم ہے۔
انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ فلم پالیسی تو بننی ہے لیکن جموں و کشمیر میں اس پالیسی میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ علاقائی زبانوں کی فلمیں بنانے کو ترجیح دے۔
مشتاق احمد کاک نے کہا کہ "جموں و کشمیر فلم پالسی کے ساتھ ساتھ کلچرل پالیسی بھی ہونی چاہیے جو ہماری دیرانہ مانگ ہے"۔
مشتاق احمد کاک نے کہا کہ جموں و کشمیر کے آرٹسٹوں کو اس فلم پالیسی سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا کیونکہ وہ پہلے سے ہی فلموں میں کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ جموں کشمیر میں علاقائی زبانوں میں فلموں کو بنانے کو اولین ترجیح دے۔
مزید پڑھیں:
ہم آپ کو بتا دیں کہ سرینگر کے کشمیر انٹرنیشنل کانووکیشن سینٹر میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور مشہور بالی وڈ اداکار امر خان نے جموں و کشمیر فلم پالیسی 2021 کو جاری کرتے ہوئے کہا کہ "یہ ایک اہم قدم ہے اور اس سے وادی میں فلموں کی شوٹنگ کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگا۔
جموں و کشمیر سال 1989 تک فلم سازوں کے لیے شوٹنگ کا ترجیحی مقام تھا لیکن بعد میں نامساعد حالات کی وجہ سے یہاں فلموں کی شوٹنگ کا سلسلہ بند ہوگیا جو اب رفتہ رفتہ بحال ہونے لگا ہے۔