مرکزی حکومت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے ہفتہ کے روز کہا کہ مرکزی حکومت سمندری گھاس ( سی ویڈ) کی کاشت کے ذریعے پائیدار معاشی ترقی کے لیے پر امید ہے۔ ماہی گیری یونین سکریٹری جتیندرا ناتھ سوین نے کہا کہ ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلی انسانی زندگی کے لیے ایک بڑا خطرہ بن رہی ہے۔
سمندری گھاس ( سی ویڈ) کی کاشتکاری، عالمی بحران کو کم کرنے سمیت معاشی ترقی کے لیے مدد گار ثابت ہوگی، مزید سمندری گھاس کی کاشت کاری قدرتی طریقوں میں سے ایک ہے جو ماحول دوست بھی ہے۔
انہوں نے یہ بات سنٹرل میرین فشریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (CMFRI) کے سائنسدانوں کے ساتھ ایک میٹنگ میں کہی۔
سوین نے کہا کہ "سی ایم ایف آر آئی کو ساحلی خطے میں اسے مقبول بنانے کے لیے سیڈ یعنی بیج بینک قائم کرنا چاہیے کیونکہ یہ ایک اضافی ذریعہ معاش ہوگا۔'
انہوں نے مزید بتایا کہ پردھان منتری ماتسیہ سمپڈا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) میں سمندری گھاس کی کاشت کو فروغ دینے پر خصوصی زور دیا گیا ہے۔'
سمندری ماہی گیری کے شعبے میں اہم منصوبے پر انہوں نے کہا کہ بھارت اگلے پانچ برسوں میں سمندری غذا کی برآمدات کو دوگنا کرنے پر غور کر رہا ہے۔
سوین نے کہاکہ "ہم پیداوار بڑھانے کے نئے طریقے ڈھونڈ کر اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے پر امید ہیں جس سے یقینی طور پر ملک کی فی کس آمدنی میں اضافہ ہو گا۔