آج یہاں جنوبی ممبئی میں واقع حج ہاوس میں مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی (Mukhtar Abbas Naqvi) نے حج 2022 (Hajj 2022) کے متعلق ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جانکاری دی کہ یکم نومبر سے اب تک 20 ہزار درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ حج مکمل طور پر ڈیجٹل ہوچکا ہے۔ آئندہ حج کے سلسلہ میں عہدیداران سے ایک میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نقوی نے مزید کہا کہ عازمین حج خود آن لائن درخواستیں دے رہے ہیں اور وہ بھی موبائل کا استعمال کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ سے موبائل ایپ پر بھی درخواستوں کی سہولت فراہم کی گئی ہے اور اس کا بھرپور فائدہ اٹھایا جارہاہ ہے اور ملک بھر کے وقف دفاتر میں بھی درخواستیں دی جاسکتی ہیں، جبکہ اس حج سیزن (Hajj 2022) میں ملک بھر سے صرف 10 مقامات سے حجاج کرام فریضہ حج کے لیے روانہ ہوں گے۔
مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور نے کہا کہ گزشتہ 7 برسوں میں بھارت سے حج سفر کے انتظامات میں اہم اصلاحات اور سہولیات کی فراہمی سے حج کے عمل کو بے حد آسان بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس عرصے میں حج سبسڈی ختم کرنے، بغیر محرم کے حج کی پابندی ہٹائے جانے کے ساتھ ساتھ حج کو مکمل طور پر ڈیجٹل کرنے جیسی اصلاحات سے "ایز آف ڈوئنگ حج " کو قوت حاصل ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی میں عازمین کے لیے سہولت سینٹر کا آغاز hajj 2022
واضح رہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے دوسال سے سعودی عرب نے بیرونی ملک کے حجاج کرام پر پابندی عائد کی ہوئی ہے، لیکن 2022 سے سفر حج حسب معمول ہونے کے امکانات ہیں۔ اس کے پیش نظر حج کمیٹی نے حج 2022 کی تفصیل پیش کی اور امید ظاہر کی کہ ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی حج پرامن اور بہتر انداز میں تکمیل کو پہنچے گا۔
مرکزی وزیر نقوی نے مزید کہاکہ مستقبل میں حج نئی اصطلاحات اور سہولیات کے ساتھ ہوگا، بلکہ صدفی صد ڈیجیٹل اور آن لائن ہوگا اور درخواستیں حج موبائل ایپ سے بھی کی جاسکیں گی۔
آن لائن درخواست دینے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ آخری تاریخ 31،جنوری 2022 رکھی گئی ہے ۔اب تک 20 ہزار درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
مختار نقوی نے کہاکہ اس بار بھارتی عازمین حج بھی " وکل فار لوکل " کی حوصلہ افزائی کریں گے اور سوویشی سامان کے ساتھ عازمین حج سفر حج پر روانہ ہوں گے۔ اس سے قبل چادر، تکئے، تولئے ، چھتری اور دیگر سامان عازمین حج غیرملکی زرمبادلہ میں سعودی عرب میں خریدتے تھے، اس بار مزکورہ اشیاء بھارتی رقم میں بھارت میں ہی خریدسکیں گے، جوکہ نصف قیمت میں دستیاب ہے۔ جو روانگی کے مراکز پر تقسیم جائیں گے۔
(یو این آئی)