نئی دہلی: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بدھ کو لوک سبھا میں زور دے کر کہا کہ اقلیتی طلباء کے لئے مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ کو ختم نہیں کیا جائے گا اور اس سلسلے میں کوئی الجھن نہیں پھیلائی جانی چاہئے۔ انہوں نے منریگا، این پی اے اور جی ایس ٹی پر اپوزیشن کے سوالوں کا بھی مناسب جواب دیا اور کہا کہ ان کے تمام الزامات گمراہ کن اور بے بنیاد ہیں۔FM Sitharaman On Maulana Azad National Fellowship
سیتا رمن نے 2022-23 کے لیے 3.25 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے ضمنی گرانٹ کے مطالبات کی پہلی فہرست پر لوک سبھا میں بحث کے دوران اپوزیشن کی طرف سے لگائے گئے الزامات کا مناسب جواب دیتے ہوئے کہا کہ امداد جاری رہے گی۔ یہ اسکیم کینرا بینک کے ذریعہ چلائی جارہی ہے اور بینک اس سلسلے میں فائدہ اٹھانے والے طلباء کو ای میل کے ذریعہ اطلاعات بھیج رہا ہے۔
واضح رہے کہ یہ اسکیم 2009 میں شروع کی گئی تھی۔ اس کے تحت چھ درج فہرست اقلیتی برادریوں، مسلم، بدھ، عیسائی، جین، پارسی اور سکھ – کے طلباء کو ایم فل اور پی ایچ ڈی کی تعلیم کے لیے پانچ سال کے لیے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (اے آئی ایس اے) اور کچھ دیگر تنظیموں نے اس ہفتے کے شروع میں دہلی میں اسکیم میں مبینہ ترامیم کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
سیتا رمن نے کہاکہ 'جو بھی طلبہ اس وقت مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ حاصل کر رہے ہیں وہ مقررہ وقت تک یہ اسکالرشپ حاصل کرتے رہیں گے۔'
یہ بھی پڑھیں:Educationist And Students مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ کو ختم کرنے کے فیصلے کے خلاف احتجاج
یو این آئی